دو براعظموں، ایشیا اور یورپ میں واقع ترکیہ (ترکی) جغرافیائی لحاظ سے ایک اہم مُلک ہے، جس کا 97فی صد رقبہ ایشیا، جب کہ تین فی صد یورپ میں ہے اور یہ تین فی صد ترکی کے شہر استنبول کا حصّہ ہے۔ یہ دُنیا کا واحد شہر ہے، جو دو براعظموں میں واقع ہے۔ یہ مُلک جنوب مغربی ایشیا میں جزیرہ نُما اناطولیہ اور جنوب مشرقی یورپ کے علاقے بلقان تک پھیلا ہوا ہے، جب کہ اس کی سرحدیں8ممالک سے ملتی ہیں، جن میں شمال مغرب میں بلغاریہ، مغرب میں یونان، شمال مشرق میں گرجستان (جارجیا)، مشرق میں آرمینیا، ایران اور آذربائیجان کا علاقہ نخ چوان اور جنوب مشرق میں عراق اور شام شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، ترکیہ کی سرحدیں، شمال میں بحیرئہ اسود، مغرب میں بحیرئہ ایجیئن، بحیرئہ مرمرہ اور جنوب میں بحیرئہ روم سے ملتی ہیں۔
محلِ وقوع کے اعتبار سے یورپ اور ایشیا کے درمیان ایک اہم مقام پر واقع ہونے کی وجہ سے ترکیہ، گویا مشرقی اور مغربی ثقافتوں کے تاریخی سنگم پر ہے۔ مُلک کا موجودہ سیاسی نظام 1923ء میں سلطنتِ عثمانیہ کے بعد مصطفیٰ کمال اتاترک کی زیرِ قیادت تشکیل دیا گیا۔ یہ مُلک فطری حُسن و دل کشی سے مالا مال ہے، تو یہاں بے شمار قدرتی، تاریخی زیرِزمین مقامات اور کھنڈرات بھی واقع ہیں۔
استنبول، نہ صرف ترکیہ کا سب سے بڑا شہر ہے بلکہ یورپ کا تیسرا سب سے زیادہ آبادی والا شہر بھی۔ جب کہ انقرہ، ترکیہ کا دارالحکومت ہے۔ واضح رہے، یہ مُلک اپنے رومن، بازنطینی اور عثمانی ادوار کے تاریخی وَرثوں، قدرتی حُسن و خُوب صُورتی، تاریخ و تمدن، تہذیب و ثقافت اور جدیدیت کے حسین امتزاج کے ساتھ اپنی شان دار مہمان نوازی کے باعث بھی دنیا بھر کے سیّاحوں کے لیے کشش و دل چسپی کا باعث ہے۔
اگر آپ سالانہ تعطیلات میں اپنی فیملی کے ساتھ سیر و سیّاحت کی منصوبہ بندی کررہے ہیں، تو ترکیہ کا سفر آپ کے لیے یادگار ثابت ہوسکتا ہے، جہاں ہر عُمر اور ہر مزاج کے فرد کے لیے سیرو سیّاحت کی سرگرمیوں کے حوالے سے کچھ نہ کچھ موجود ہے۔ ترکیہ کی سب سے بڑی خُوبی اس کے متنوع مقامات ہیں۔
شفّاف نیلے پانیوں والے حسین ساحل، سرسبز وشاداب وادیاں، بلندوبالا پہاڑ فطرت سے قریب ہونے کا موقع فراہم کرتے ہیں، تو خصوصاً اناطولیہ (Antalya)، بودرم (Bodrum) اور فتیحہ (Fethiye)کے دل کش ریتیلے ساحلوں پر نہ صرف سورج کی سنہری کرنوں سے لُطف اُٹھایا جاسکتا ہے، بلکہ وہاں موجود پُرتعیش فیملی ریزورٹس سے عالمی معیار کی سہولتیں بھی حاصل کی جاسکتی ہیں۔
اناطولیہ، مغربی ایشیا کا ایک جزیرہ نما ہے اور ترکی کا بیش تر حصّہ اسی جزیرہ نُما پر مشتمل ہے۔ بودرم، ترکی کا ایک خاص مقام ہے، جو خُوب صورت ساحل، بھرپور تاریخ و ثقافت کے اعتبار سے ایک قابلِ ذکر مقام ہے، جب کہ فتیحہ ایک رہائشی علاقہ ہے، جو ایجیئن میں واقع ہے۔
ترکیہ کے جنوب مغربی صوبے’’دینزلی‘‘ ((Denizli میں واقع ’’پاموکلے‘‘ (Pamukkale) یعنی ’’روئی کا قلعہ‘‘ بھی ایک حیرت انگیز مقام ہے، جو معدنیات سے بھرپور قدرتی گرم چشموں اورمختلف قدرتی اور کیمیائی عوامل کے نتیجے میں وجود میں آنے والی برف کی مانند سفید سیڑھی نما چٹانوں کی بدولت یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل ہے۔ یونیسکو کے عالمی وَرثے کی فہرست میں شامل ترکیہ کا ایک اور علاقہ ’’کیپادوکیہ‘‘ (Cappadocia) ہزاروں سال پر محیط آتش فشانیوں اور قدرتی عوامل کے باعث ایسی منفرد ساخت اختیار کرچکا ہے کہ جو سیّاحوں کو ورطہِ حیرت میں ڈال دیتی ہے۔
یہاں موجود ’’فیری چیمنیز (Fairy Chimneys)‘‘کے نام سے موسوم قدرتی مخروطی مش روم نما چٹانیں، کسی جادوئی دنیا کا احساس دلاتی ہیں اور ان چٹانوں میں تراشے گئے قدیم زیرِزمین شہر، چرچ اور غاروں کے درمیان ہوٹلز، سیّاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔ مزیدبرآں، گرم ہوا کے غباروں کے ذریعے ان حیرت انگیز چٹانوں اور فن پاروں کا فضائی نظارہ بھی ایک ناقابلِ فراموش تجربہ فراہم کرتا ہے۔
تاریخ و ثقافت میں دل چسپی رکھنے والوں کے لیے ترکیہ خاص طور پر ایک بہترین انتخاب ثابت ہوتا ہے کہ استنبول میں موجود آیا صوفیہ، نیلی مسجد، سلیمانیہ مسجد، گلاٹا ٹاور اور توپ کاپی محل تاریخ کے شان دار وَرثے کی عکاسی کرتے ہیں، جہاں سیّاحوں کو نہ صرف ماضی کی دل چسپ داستانیں سننے کو ملتی ہیں، بلکہ انہیں عثمانی اور بازنطینی سلطنتوں کی عظمت کو بھی قریب سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں کا قدیم تاریخی اہمیت کا حامل گرینڈبازار شاپنگ کا منفرد تجربہ فراہم کرتا ہے۔
ترکیہ قدیم تہذیبوں کا مسکن رہا ہے۔ یہاں ’’ٹروئے‘‘ (Troy)کے قدیم آثار، ہزاروں سال پرانی رومن عمارتیں، قدیم یونانی طرز کے تھیٹر، شان دار لائبریریز اور عجائب گھربھی تاریخ سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک قیمتی تہذیبی اثاثہ ہیں۔ پھر شہر میں موجود آسان سفری سہولتیں اور پبلک ٹرانسپورٹ کا بہترین نظام بھی سیّاحت کو پُرلطف اور آرام دہ بناتا ہے۔
جدید بسوں، ٹرین، ٹرام اور فیریزکے ذریعے آپ شہر کی خُوب صُورتی سے بآسانی محظوظ ہوسکتے ہیں۔ اور ترکیہ کی یہ سیّاحت صرف تفریح تک محدود نہیں، بلکہ یہاں کے مقامی روایتی لذیذ پکوان بھی لاجواب ہیں۔ بلاشبہ، ترکش کباب، کوفتوں، روایتی مٹھائیوں جیسے بکلاوہ اور ترکش قہوے سمیت بہت سے دیگر پکوانوں کا ذائقہ آپ کے سفر کو مزید یادگار بنادے گا۔