• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ماریانا ٹرینچ‘‘ کرہ ارض کا گہرہ ترین مقام

ماریانا ٹرینچ (Mariana Trench) کو زمین کا سب سے نچلا یا گہرا ترین مقام قرار دیا جاتا ہے۔ یہ جگہ بحرالکاہل میں فلپائن کے مشرق اور جاپان کے جنوب میں واقع ہے۔ ماریانا ٹرینچ کا گہرا ترین حصّہ، چیلنجر ڈِیپ (Challenger Deep) سمندر کی سطح سے تقریباً 11,000 میٹر نیچے ہے اور یہی دُنیا کا سب سے گہرا مقام ہے۔

یہ جگہ امریکی جزیرے، گوام سے تقریباً 200 کلومیٹر اور فلپائن کے دارالحکومت، منیلا سے 2,500 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ماریانا ٹرینچ اُس وقت وجود میں آئی، جب بحرالکاہل کے نیچے موجود ٹیکٹونک پلیٹ ایک دوسری پلیٹ کے نیچے دھنس گئی۔

واضح رہے کہ یہ علاقہ ’’Ring of Fire‘‘ کا حصّہ ہے، جہاں اکثر زمین اور سمندر کے نیچے تبدیلیاں واقع ہوتی رہتی ہیں۔ ماریا ٹرینچ اِس قدر گہرا مقام ہے کہ اِسے ابھی تک بہت کم لوگ ہی دیکھ پائے ہیں اور اِس کے گہرے ترین حصّے کا نام ’’چیلنجر ڈِیپ‘‘ اس لیے پڑا کہ آج سے 150 سال پہلے برطانوی بحریہ کے جہاز، ’’ایچ ایم ایس چیلنجر‘‘ نے اِس کی نشان دہی کی تھی۔

دُنیا کے اس گہرے ترین مقام پر جانے والے افراد خُود پر بہت زیادہ دباؤ محسوس کرتے ہیں، جب کہ اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سمندر کے اس گہرے حصّے میں آواز بےحد تیز رفتاری سے سفر کرتی ہے، جس کے نتیجے میں سمندری مخلوق کے لیے پیغام رسانی کا ایک انتہائی تیزرفتار نظام تشکیل پاتا ہے۔

اِس گہرائی میں بھی گرم پانی کے چشمے موجود ہیں، جنہیں ’’سمندر کے گیزر‘‘ بھی کہا جا سکتا ہے۔ ماریاناٹرینچ تک رسائی حاصل کرنے والے افراد میں خلا میں چہل قدمی کرنے والی پہلی امریکی خاتون خلاباز، ڈاکٹر کیتھی سلیوان، مائونٹ ایورسٹ اور کے۔

ٹو سَر کرنے والی امریکی خاتون کوہ پیما، ونیسااوبرائن اور مائونٹ ایورسٹ پر امریکا کا پرچم لہرانے والے، جون روسٹ کےعلاوہ پاکستان سےتعلق رکھنے والی خاتون مُہم جُو، دردانہ انصاری بھی شامل ہے۔ مُہم جو اور سائنس دان دُنیا کے اس گہرے ترین مقام پر مسلسل تحقیق میں مصروف ہیں اور ابھی وہاں بہت کچھ دریافت ہونا باقی ہے۔ (نسرین اختر نینا، اسلام آباد)