وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پی ایم ڈی سی اور وزارت صحت نے سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے اسٹوڈنٹس کا مسلہ حل کر لیا ہے۔
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ شعبۂ صحت میں اصلاحات لا رہے ہیں، فاٹا کے ضم اضلاع کے بچوں کے داخلوں کے مسائل چل رہے تھے، میڈیکل کالجز میں سیٹیں نہیں بڑھائی جا سکتی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختو نخوا کے طلبہ کا مسئلہ حل کر دیا ہے، فاٹا اور بلوچستان کے اسٹوڈنٹس کا کوٹہ بڑھا دیا گیا ہے، نوٹیفکیشن جاری کیا جا چکا ہے، 333 طلبہ کا ایڈمیشن کیا جا چکا ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی کے میرٹ کے مطابق یہ بچے اب میڈیکل کالجز میں پڑھ سکیں گے، اگلے سال بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو کہا ہے کہ سیٹوں میں اضافہ کریں۔
یاد رہے کہ میڈیکل ایجوکیشن ریفارمز کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں پی ایم ڈی سی نے نجی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کی فیسوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
پی ایم ڈی سی کی رجسٹرار ڈاکٹر شائستہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ مارچ 2025ء میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM&DCJ) کے تحت دیے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے پی ایم اینڈ ڈی سی ایکٹ، 2022 کے سیکشن 20 (7) اور (8) کے تحت ٹیوشن فیس کو محدود / طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔