مسقط (اے ایف پی)7سال بعد پہلا رابطہ،عمان میں امریکا ایران مذاکرات، یورینیم افزودگی پر پیشرفت نہ ہوسکی ایران اور امریکہ نے اتوار کے روز عمان میں جوہری مذاکرات ختم کر دیے، ایران کا کہنا تھا بات چیت مشکل لیکن مفید رہی، جبکہ امریکہ نے بھی مذاکرات حوصلہ افزا قرار دئیےجن میں افزودگی پر عوامی تعطل میں کوئی واضح پیش رفت نہ ہوسکی لیکن دونوں فریقوں نے مستقبل کے مذاکرات کے منصوبوں کی تصدیق کی۔ یہ تقریباً ایک ماہ قبل شروع ہونے والے مذاکرات کا چوتھا دور تھا جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور حکومت میں 2018 میں واشنگٹن کی جانب سے ایک تاریخی جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد سے دونوں حریفوں کے درمیان اعلیٰ ترین سطح کا رابطہ تھا۔ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کا تازہ ترین دور پچھلی ملاقاتوں سےزیادہ سنجیدہ اورزیادہ تفصیلی تھا۔ جہاں مذاکرات کا چوتھا دور منعقد ہوا، انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تفصیلی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں۔ایکس پر ایک پوسٹ میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ مذاکرات ایک دوسرے کے موقف کو بہتر طور پر سمجھنے اور اختلافات کو دور کرنے کے لیے معقول اور حقیقت پسندانہ طریقے تلاش کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔بقائی نے اس سے قبل کہا تھا کہ مذاکرات کار امریکی پابندیوں سے ریلیف کے لیے زور دیں گے۔ایک امریکی عہدیدار نے، شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا، واشنگٹن کو آج کے نتائج سے حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور ہم اپنی اگلی ملاقات کے منتظر ہیں، جو مستقبل قریب میں ہوگی، بغیر یہ بتائے کہ کب ہوگی۔