پاک بھارت جنگ کے خاتمے پر خود دشمن کی طرف سےغیرمتوقع طور پر اپنی بری طرح ناکامی کا اعتراف کرنے اور عالمی سطح پر پاکستان کو ملنے والی تحسین کا ملک کی اسٹاک مارکیٹ نے نہایت خوشگوار اثر لیا ہے۔پیر کی صبح کاروباری ہفتے کا آغاز ہوتے ہی زبردست تیزی دیکھنے میں آئی۔لوگوں نے کھل کر سرمایہ کاری کی ،جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 9ہزار650پوائنٹس بڑھ کر ایک لاکھ16ہزار650کی سطح پر پہنچ گیا،جو جمعہ کے روزکاروباری ہفتے کے اختتام پر ایک لاکھ7ہزار 174پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔سرمایہ کاروں نے 5ارب87کروڑ57لاکھ روپے سے زائد مالیت کے 12کروڑ49لاکھ سے زیادہ کے سودے کیے۔مجموعی طور پر 331کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا ،جن میں سے 320کی مالیت میں اضافہ،صرف پانچ کی قیمتوں میں کمی اور 6کے حصص سابقہ قیمتوں پربرقرار رہے۔ بھارتی مارکیٹ پر امریکی حمایت میں ناکامی کےاول روزسےاثرات دکھائی دینا شروع ہوگئے تھے،جبکہ گزشتہ ہفتے بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا عنصر غالب رہا۔دوسری طرف10مئی کو بھارت کی فوجی تنصیبات کے بھاری نقصانات کا اثر ممبئی اسٹاک مارکیٹ پر 83ارب ڈالر کے نقصان کی صورت میں ظاہر ہوا،جہاں ہر سیکٹر کے حصص کی قیمتوں میں گراوٹ دیکھی جارہی ہے۔گزشتہ 12روز میںبھارتی روپے کی قدر میں بھی کمی ہوئی۔اقتصادی ماہرین خبردار کررہے ہیں کہ آنے والے دنوں میں بھارتی مارکیٹ مزید دبائو کا شکار ہوگی۔جنگ بندی کے بعد پاکستان میں شہباز شریف حکومت کی طرف سے معاشی اصلاحات کے نتائج کا تسلسل روشن دکھائی دے رہا ہے۔جس کے تناظر میں معاشی تجزیہ کاروں کی یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ آئندہ چند روز میں ہی اپنی آخری بلند ترین سطح کو چھو لے گی۔