ریڈ کارپٹ دنیا بھر میں عزت، وقار اور خصوصی پروٹوکول کی علامت سمجھا جاتا ہے مگر دنیا کے طاقت ترین ملک امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے سعودی عرب میں جامنی کارپٹ بچھایا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ جب اپنے طیارے ایئر فورس وَن سے باہر آئے تو سب کی نظریں ان پر مرکوز تھیں۔ جامنی ٹائی اور نیلے سوٹ میں ملبوس امریکی صدر کےلیے اس بار روایت سے ہٹ کر سعودی حکومت نے روایتی سُرخ قالین کے بجائے جامنی قالین بچھادیا۔
یہ ایک علامتی رنگ ہے جو سعودی عرب کے علاقے عیسر کے ثقافتی رنگوں کی نمائندگی کرتا ہے کیونکہ قدرتی پھولوں سے مالا مال عیسر میں جامنی رنگ کے پھول بہت کِھلتے ہیں۔
مگر زمین پر بچھے جامنی کارپٹ سے پہلے امریکی صدر کو جہاز سے نیچے اترنے کےلیے جو ایئر کرافٹ سیڑھیاں لگائیں گئیں، ان پر بھی نیا جدید اور خوش رنگ جامنی کارپٹ خصوصی طور پر نصب کیا گیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سعودی عرب میں استقبال کرنے کے منتظمین کے مطابق استقبال سفارتی طور پر بڑی باریکی سے ڈیزائن کیا گیا تھا تاکہ ٹرمپ کے ساتھ خاص تعلقات کو دنیا کے سامنے اُجاگر کیا جا سکے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ زیادہ تر نیلے رنگ کے سوٹ پہننے کو ترجیحی دیتے ہیں، اس بار ان کا ’رائل بلیو سوٹ‘ بہتر فٹنگ کے ساتھ تیار کیا گیا تھا۔
اطلاعات ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے سوٹ نیویارک کے علاقے بروکلین میں موجود ڈیزائنر سے خریدتے ہیں جو مکمل طور پر ہاتھوں سے تیار کردہ سوٹ بناتے ہیں جبکہ مشہور اطالوی برانڈ سے بھی اپنے سوٹ سلواتے ہیں اور یہ اطالوی کاریگر بھی مکمل طور پر ہاتھوں سے سوٹ سیتے ہیں جن کے ایک سوٹ کی قیمت کم از کم سات ہزار ڈالرز ہوتی ہے۔
یہی سوٹ پہن کر ڈونلڈ ٹرمپ مشرقِ وسطی کے دورے پر نکلے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017ء میں بھی سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، اس وقت ان کی اہلیہ خاتون اول میلانیا ٹرمپ بھی ہمراہ تھیں جنہوں نے بغیر سر پر دوپٹہ لیے طیارے سے اتر کر میڈیا کی توجہ حاصل کی تھی۔
اس کے علاوہ خاتونِ اول میلانیا نے 2017ء میں سعودی خواتین کے متعدد مراکز کا دورہ بھی کیا تھا۔
البتہ اس بار میلانیا ٹرمپ دورے میں شریک نہیں ہیں۔
کچھ عرصہ قبل امریکی اخبارات نے انکشاف کیا تھا کہ میلانیا ٹرمپ نے گزشتہ 108 دنوں میں صرف 14 دن وائٹ ہاؤس میں گزارے، وہ اکثر فلوریڈا یا نیویارک ٹاور میں ہی رہتی ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ آج کل میلانیا ٹرمپ اپنی نجی زندگی اور بیٹے بیرن کی ماں کے کردار کو ترجیح دے رہی ہیں۔
البتہ مشرقِ وسطی کے ماہرین کا خیال ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سفارتی، تجارتی کامیابیاں سمیٹنے کے ساتھ ساتھ اپنے لباس، انداز اور موجودگی سے بھی واضح پیغام دینا جانتے ہیں ’وہ آئے ہیں‘ اور وہ بہت اہم ہیں۔