• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے گزشتہ روز ملک کی سیاسی و عسکری قیادت کو حالیہ پاک بھارت جنگ میں اللّٰہ کے فضل و کرم سے حاصل ہونیوالی تاریخ ساز کامیابی کی خوشی میں دیئے گئے عشائیے میں بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کا حقائق کی روشنی میں بھرپورجواب دینے پر پاکستانی نوجوانوں اور میڈیا کے کردار کو بجا طور پر ’’آہنی دیوار‘‘ کے مانند قرار دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے قومی یکجہتی، نئی طاقت اور ہم آہنگی کیساتھ آگے بڑھنے اور معرکہ حق کے دوران دانشمندانہ رہنمائی پر سیاسی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا اور عوام کی استقامت و حب الوطنی کی تعریف کی جبکہ سیاسی قیادت کی جانب سے مسلح افواج کی بے مثال کارکردگی اور جرأت و قربانیوں کی بھرپور ستائش کی گئی۔ فی الحقیقت بھارت کی مسلط کردہ حالیہ جنگ نے پاکستانی قوم میں ازسرنو اپنی حقیقی شناخت کا شعور بیدار کردیاہے۔ہماری عسکری اور سیاسی قیادت نے آزمائش کے ان لمحات میں ایک مسلمان کی طاقت کے اصل سرچشمے یعنی جذبہ ایمانی کو تازہ کرنے کی خاطر اپنے ہم وطنوں پر واضح کیا کہ یہ ملک جغرافیائی نہیں بلکہ اسلامی قومیت کی بنیاد پر وجود میں آیا ہے۔ بھارتی جارحیت کیخلاف عملی کارروائی کے آغاز سے پہلے ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اس خدائے ذوالجلال سے مدد و نصرت کی طویل دعا کی گئی جس کے عطاکردہ نظام زندگی کے نفاذ کے وعدوں پر یہ ملک حاصل کیا گیا تھا۔ دس مئی کی صبح بھارتی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کارروائی سے پہلے بھی آرمی چیف نے بذات خود فجر کی نماز اور دعا کا اہتمام کیا ۔ اس جنگ کیلئے معرکہ حق اور بنیانُ مّرصوص کی اسلامی و قرآنی اصطلاحات کا انتخاب کیا گیا۔ پاک فوج کے عام سپاہی سے لیکر اعلیٰ قائدین تک جذبہ جہاد و شہادت سے سرشار نظرآئے۔ حکمراں اور عوام سب نے بے مثال اتحاد وہم آہنگی کا ثبوت دیا۔ اسی کا نتیجہ تھا کہ پوری دنیا نے دیکھا کہ اہل باطل کی عیارانہ چالوں کو خیرالماکرین رب ذوالجلال کی تدبیر کس طرح ان ہی پر الٹ دیتی ہے۔ پہلگام کے خود ساختہ ڈرامے کا ڈراپ سین پہلے ہی روز ہمارے شاہینوں کے ہاتھوں بھارتی طیاروں کے شکار ہونے اور چار روزہ جنگ کے آخری روز بھارت کے دو درجن سے زائد فوجی مراکز ، ایئرڈیفنس سسٹم اور براہموس میزائل کے ذخائرکی تباہی کی شکل میں ہوا جس کے بعد بھارت کی سیاسی اور عسکری قیادت جنگ بندی کی درخواستوں پر مجبور ہو گئی۔ بلاشبہ اگر قومی سطح پر پاکستان کے حقیقی مقاصد کا شعور اسی طرح بیدار رکھا جاسکے تو آئندہ بھی اس مملکت خداداد کو نقصان پہنچانے کی خاطر بنائے گئے دشمن کے سارے منصوبے قومی اتحاد و یکجہتی کے ذریعے اسی طرح ناکام ہوں گے جس کا مظاہرہ حالیہ چار روزہ جنگ میں ہوا۔ آرمی چیف نے اپنے حالیہ خطابات میں بڑے دبنگ اور دوٹوک انداز میں اس ضرورت کا اظہار کیا ہے کہ نئی نسل کو بتایا جائے کہ مسلمانان برصغیر نے پاکستان کی شکل میں ایک علیحدہ ریاست کے حصول کی جدوجہد کن اسباب کی بنا پر کی، غیر منقسم ہندوستان میں غیر مسلم اکثریت کیساتھ ایک ہی ملک میں رہنے پر مسلمانوں کی قیادت کیوں تیار نہیں ہوئی۔ بلاشبہ پاکستان کی بقا و سلامتی اور روشن مستقبل کیلئے اس امر کا اہتمام ناگزیر ہے۔ہمارے سرکاری اور نجی ذرائع ابلاغ کو اس جانب بھرپور توجہ دینی چاہئے۔ ہمارے میڈیا اور نوجوانوں نے بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کوسچ اور حق کے ہتھیار سے جس طرح رسوا کن شکست دی ہے ، اس روش کو برقرار رکھ ہی کر عالمی سطح پر پاکستانی میڈیا کے اعتبار اور وقار کو مستقل بنیادوں پر قائم رکھا جاسکتا ہے۔ اس مقصد کیلئے قرآن کی اس ہدایت کو کہ غیر معتبر ذرائع کی خبروں کو آگے بڑھانے سے پہلے ان کی مکمل تحقیق کرلی جانی چاہئے، ہمارے روایتی اور سوشل میڈیا سب کا رہنما اصول ہونا چاہئے۔

تازہ ترین