• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ: جناح ہاؤس حملہ کیس کے ملزم رضا علی کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

جناح ہاؤس حملہ—فائل فوٹو
جناح ہاؤس حملہ—فائل فوٹو

عدالت عظمیٰ نے ملزم رضا علی کی ضمانت 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی۔

سپریم کورٹ میں جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جناح ہاؤس حملہ کیس کی سماعت کی۔

جسٹس ہاشم نے استفسار کیا کہ ملزم رضا علی پر کیا الزام ہے؟ جواب میں وکیل سمیر کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ ملزم پر سب انسپکٹر کو پتھر مار کر زخمی کرنے کا الزام ہے، 2 افراد پر ایک ہی پولیس والے کو زخمی کرنے کا الزام ہے جبکہ شریک ملزم زین العابدین کی ضمانت منظور ہوچکی ہے۔

جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے سوال پوچھا کہ 2 افراد ایک ہی پولیس والے کو زخمی کیسے کر سکتے ہیں، پراسیکیوٹر صاحب پولیس والے نے ایک ہی الزام دو لوگوں پر کیسے لگا دیا، جبکہ زخمی افراد کی فہرست میں تو اس پولیس اہلکار کا نام بھی شامل نہیں۔

جس پر پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے بتایا کہ ملزم پر اور بھی کافی الزامات ہیں۔ جسٹس ہاشم نے سوال رکھا کہ الزامات تو آپ ہر روز کوئی نہ کوئی نیا لگا دیں گے۔

پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے بتایا کہ سپریم کورٹ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

سماعت کے دوران وکیل سمیر کھوسہ نے بتایا کہ 4 ماہ کے حکم کے بعد ایک مہینے میں صرف فرد جرم عائد ہوئی ہے، ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر نہیں ہو رہا، عدالت نے ایک ہفتے کی تاریخ دی ہے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس میں کہا کہ پراسیکیوٹر صاحب جونیئر وکیل کیس کر رہے ہوں تو زیادہ سختی نہ کیا کریں، آپ بھی کبھی جونیئر وکیل رہے ہیں، ضمانت ہونے دیں۔

عدالت عظمیٰ نے جناح ہاؤس کیس کے ملزم رضا علی کی ضمانت 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔

قومی خبریں سے مزید