• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملزمان کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارنا عدالتی نظام پر طمانچہ ہے: عدالت

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

انسدادِ دہشت گردی راولپنڈی کی عدالت نے جعلی پولیس مقابلے کے کیس سے متعلق اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ بدقسمتی سے کسی بھی شہری کو جعلی مقابلے میں ہلاک کرنا روایت بن چکی ہے، ملزمان کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارنا عدالتی نظام پر طمانچہ ہے۔

یاد رہے کہ روات پولیس نے ملزم واحد عرف واحدی کو پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا، پولیس نے اے ٹی سی سے 20 مئی کو ملزم کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری حاصل کیے تھے۔

انسدادِ دہشت گردی راولپنڈی کی عدالت نے جعلی پولیس مقابلے پر ایس ایچ او روات اور انوسٹی گیشن افسر صدر سرکل کو نوٹسز جاری کر دیے۔

عدالت نے دونوں پولیس افسران کو 2 جون کو طلب کر لیا۔

عدالتی نوٹس میں کہا گیا کہ عدالت کو معلوم ہوا ہے کہ آپ نے ملزم کو جعلی مقابلے میں ہلاک کیا ہے، ملزم کا جعلی انکاؤنٹر آپ، سی پی او، ایس ایس پی آپریشنز کی ملی بھگت سے کیا گیا ہے،  ملزم کا انکاؤنٹر ہی کرنا تھا تو یہ کام عدالت کا سہارا لیے بغیر کیا جا سکتا تھا، ملزم کے غیرضمانتی وارنٹ حاصل کر کے جعلی انکاؤنٹر کو قانونی رنگ دینے کی کوشش کی گئی، غیرضمانتی وارنٹ گرفتاری حاصل کر کے ملزم کو جعلی مقابلے میں قتل کرنا توہین عدالت ہے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا کہ کیوں نہ آپ اور آپ کے سینئرز کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے؟

واضح رہے کہ پولیس نے 27 مئی کو پولیس مقابلے ملزم کو ہلاک کر کے اسے بڑی کامیابی قرار دیا تھا۔ پولیس کے مطابق واحد عرف واحدی بھتہ خوری، منشیات فروشی، قتل اور اغواء کے متعدد مقدمات میں ملوث تھا۔

قومی خبریں سے مزید