• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں خود سے غائب ہونیوالوں کا الزام ریاست پر لگا دیا جاتا ہے: سرفراز بگٹی

وزیرِاعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی — فائل فوٹو
وزیرِاعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی — فائل فوٹو 

وزیرِاعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں خود سے غائب ہونے والوں کا الزام ریاست پر لگا دیا جاتا ہے۔

سرفراز بگٹی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں لوگ خود سے غائب ہوتے ہیں، لوگ خود سے غائب ہوتے ہیں بعد میں کوئی دہشتگرد تنظیم جوائن کر لیتے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کامسئلہ اتنا اُجاگر ہوا کہ اب یہ بلوچستان کا ایک اہم مسئلہ سمجھا جاتا ہے، اب اس مسئلے کا حل اور اس کےلیے قانون سازی ضروری ہے۔

وزیرِاعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ اس بل میں پہلے 3 ماہ کا اختیار وزیرِاعلیٰ کے پاس ہوگا۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ منظم سازش کے تحت بلوچستان کے نوجوانوں کو دوسروں  سے علیحدہ کیا جا رہا ہے، بلوچستان میں ایسے نوجوان ہیں جو خود غائب ہوتے ہیں پھر ریاست پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ریاست نے اٹھایا ہے۔

 سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس قانون سے یہ الزام ختم ہوگا، ریاستی اداروں پر الزام لگانا بہت آسان ہے۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ انسداد دہشت گردی کا ترمیمی بل ایک سنگ میل ہے۔

رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ لاپتہ افراد کا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبے میں لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہو اور اس بل سے متعلق ایوان کو اعتماد میں لیا جائے۔

مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ نے یہ بھی کہا کہ حکومت یہ گارنٹی دے کہ دوران حراست کسی کا قتل نہیں ہوگا۔

قومی خبریں سے مزید