• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی: 34 کھرب 51 ارب روپے کا بجٹ پیش

سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس منعقد ہوا جہاں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ میرے لیے اعزاز ہے کہ 10 ویں بار سندھ کا بجٹ پیش کر رہا ہوں، سندھ کے عظیم لوگوں کی خدمت کرنا ایک اعزار ہے، ان شاء اللّٰہ آگے بھی کرتا رہوں گا، یہ ایک جامع بجٹ ہے، مالی سال 26-2025ء کے بجٹ کا حجم 34 کھرب 51 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کا سرکاری ملازمین کیلئے ریلیف کا اعلان

مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کو 12 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس ملے گا، گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کو 10 فیصد ایڈہاک ریلیف دیا جائے گا، پنشن میں 8 فیصد اضافہ کیا جائے گا، تعلیم، صحت، انفرااسٹرکچر اور فلاحی شعبے کے لیے اضافی فنڈز مختص کیا ہے، صحت کا بجٹ پچھلے سال کے 302.2 ارب روپے کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے، لاڑکانہ میں ایک نئے اسپتال کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے ہیں،

بجٹ تقریر میں اپوزیشن کا شور شرابہ

وزیرِ اعلیٰ سندھ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائس کے گرد جمع ہو گئے، جنہوں نے احتجاج اور خوب شور شرابہ کیا۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ زراعت کے فروغ کے لیے ڈرپ اریگیشن پر سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کلسٹر فارمنگ کے منصوبے شروع کیے جائیں گے،تعلیم کے بجٹ کو مرکز سے اسکولوں کی سطح پر منتقل کر دیا جائے گا، اسکولوں کے ہیڈ ٹیچرز کو انتظامی اخراجات کے لیے براہِ راست فنڈز دستیاب ہوں گے، معذور افراد کے لیے سہولتیں بڑھائی جائیں گی، سندھ بھر میں یوتھ ڈیولپمنٹ سینٹرز قائم کیے جائیں گے،سینٹرز میں نوجوانوں کو ہنر سکھانے، کیریئر کونسلنگ اور ڈیجیٹل خواندگی کے پروگرامز شروع کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کا مالی بوجھ کم کرنے کے لیے 5 محصولات ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں، سندھ میں پروفیشنل ٹیکس اور انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، موٹر وہیکل ٹیکس میں کمی، سیلز ٹیکس کو آسان بنانے کے لیے نیگیٹو لسٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا، گورننس کو جدید بنانے اور معیشت کو فروغ دینے کے اقدامات بھی بجٹ میں شامل ہیں، بجٹ میں جاری اخراجات کی مد میں 2,149.4 ارب روپے رکھے گئے ہیں، اسپتالوں اور جامعات کو دی گئی اضافی گرانٹس جاری اخراجات میں اضافے کی وجہ ہیں، الیکٹرک بسوں کے قافلے میں اگست 2025ء تک مزید 100 بسیں شامل کی جائیں گی۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ یلو لائن تکمیل کے قریب ہے، ریڈ لائن منصوبہ 50 فیصد سے زائد مکمل ہو چکا ہے، کراچی سیف سٹی پروجیکٹ میں مصنوعی ذہانت سے لیس سی سی ٹی وی کیمرے شامل ہیں، کورنگی کاز وے پل، شاہراہِ بھٹو کی بہتری کےلیے اقدامات بھی بجٹ کا حصہ ہیں، معذور ملازمین کے لیے کنوینس الاؤنس بڑھایا گیا ہے، فلاحی اور ترقیاتی اقدامات کی مد میں خصوصی گرانٹس بھی فراہم کی جائیں گی، بجٹ سندھ کی غیر استعمال شدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں اہم کردار ادا کرے گا، یہ ایک جامع بجٹ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سماجی بہتری، بنیادی ڈھانچے کی جدت اور اقتصادی خودمختاری کے لیے پرعزم ہیں، غریب اور ہونہار طلبہ کی معاونت کے لیے انڈونمنٹ فنڈ میں 2 ارب روپے مختص کیے ہیں، صحت کا بجٹ پچھلے سال کے 302.2 ارب روپے کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے، 146.9 ارب روپے صحت کے اداروں اور یونٹس کو گرانٹس کی مد میں دیے جائیں گے، صحت کے لیے 326.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے لیے 19 ارب روپے مختص کیے ہیں، پیپلز پرائمری ہیلتھ انیشی ایٹو کے لیے 16.5 ارب روپے رکھے گئے ہیں، لاڑکانہ میں ایک نئے اسپتال کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے ہیں، ایمبولینس سروس اور موبائل تشخیصی یونٹس کو دیہی علاقوں تک توسیع دی جائے گی۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام 520 ارب روپے تک محدود

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس سال سالانہ ترقیاتی پروگرام 520 ارب روپے تک محدود کر دیا گیا، تعلیم کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں 99.6 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، صحت کے لیے 45.37 ارب روپے اور آبپاشی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 73.9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، بلدیاتی حکومتوں کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ 132 ارب روپے رکھا گیا ہے، نئے بجٹ میں کراچی کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، کراچی میں انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبے شامل ہیں، سڑکوں کی مرمت، سیوریج اور پانی کی فراہمی کے نظام کی بہتری کےلیے رقوم مختص کی ہیں، کراچی میں شہری ٹرانسپورٹ کو وسعت دی جائے گی، بجٹ میں ڈیجیٹل گورننس کےلیے بھی کئی اقدامات ہیں، ڈیجیٹل برتھ رجسٹریشن نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نئے صوبائی بجٹ میں زرعی اصلاحات پر خصوصی توجہ دی جائے گی، 2 لاکھ سے زائد کسانوں کو سبسڈی اور جدید زرعی مشینری کی فراہمی کے لیے ہاری کارڈ کا اجراء ہو گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کی مذمت کرتا ہوں، عالمی برادری سے کہتا ہوں کہ وہ اپنا کردار ادا کرے، یہ جنگ دنیا بھر کے لیے ایک خطرے کا باعث بنے گی۔

امن و امان کیلئے بجٹ میں اضافہ

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ اس سال امن و امان کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے، حکومتی اقدامات کے نتیجے میں کرائم میں بڑی کمی آئی ہے، کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں کمی واقع ہوئی ہے، کچے کے علاقے میں کامیاب آپریشن کیے، کئی وارداتیں ناکام بنائیں، منشیات کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے، کئی منشیات فروش گرفتار کیے گئے، ہائی ویز پر اے آئی کیمروں کی مدد سے نگرانی کی جا رہی ہے، این آئی سی وی ڈی میں پورے پاکستان سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا گیا، گمبٹ انسٹی ٹیوٹ میں اس سال 308 لیور ٹرانسپلانٹ کیے گئے، جے پی ایم سی میں 2 سال کے دوران بستروں کی تعداد دگنی کی گئی ہے، ایس آئی یو ٹی صحت کا جنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا سرکاری ادارہ بن گیا ہے، ایس آئی یو ٹی کے پاس پاکستان کا سب سے بڑا ڈائیلائیسز سینٹر ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹریفک اصلاحات کے لیے کئی اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں، پولیس میں 25 ہزار سے زیادہ بھرتیاں کی گئیں، پولیس کے لیے صحت کی سہولتوں میں اضافہ کیا گیا، پولیس شہداء پیکیج میں اضافہ کیا گیا، پولیس اسٹیشن کی سطح پر فنڈز فراہم کیے گئے ہیں، ایس ایچ اوز کو مالیاتی اختیارات دیے گئے، آئی ٹی سےنوجوانوں کو تربیت دے کر روزگار کے قابل بنایا جا رہا ہے، آئندہ سال 35 ہزار طلبہ کو تربیت دینے کا پروگرام ہے، نئے سال میں تعلیم کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا گیا، سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے، یونیسیف کی مدد سے ہزاروں اسکولوں کی مرمت کی گئی، نئے منصوبوں کے لیے 20 فیصد بجٹ رکھا گیا ہے، سیلاب زدگان کی بحالی، توانائی، پائیدار ترقیاتی اہداف کو ترجیح دی ہے، صحت کی سہولتوں کو جدید بنانا ہے تاکہ سروس ڈیلیوری میں بہتری آئے، صاف پانی اور نکاسیٔ آب کی فراہمی کی جائے گی تاکہ عوامی صحت بہتر ہو۔

اسرائیل کے ایران پر حملے کیخلاف قرارداد منظور

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے خلاف قرارداد پیش کی جو اسمبلی نے کثرتِ رائے سےمنظور کر لی۔

اس کے ساتھ ہی سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر 16 جون کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

قومی خبریں سے مزید