• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پالیسی ریٹ کسی تبدیلی کے بغیر 11فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ علاقائی صورت حال اور ملکی حکمت عملیوں کے تقاضے جس احتیاط کے متقاضی ہیں، وہ مذکورہ فیصلے سے نمایاں ہے۔ روس یوکرائن جنگ کے کئی برس سے جاری اثرات، 22اپریل کے بعد نئی دہلی کی طرف سے پیدا کردہ پاک بھارت کشیدگی، 7مئی کی رات سے 10مئی تک لڑی گئی مکمل پاک بھارت جنگ اور امریکی صدر کے اپنی ثالثی میں جنگ بندی سمجھوتہ سے متعلق بیان کے تناظر میں جاری کیفیت متقاضی ہے کہ مالیاتی امور کے فیصلوں میں احتیاط کے تقاضے ملحوظ رکھے جائیں۔ اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد جاری جنگ کی صورتحال نے ماحول کو مزید گمبھیر کر دیا ہے۔ تیل کی عالمی قیمتوں میں کئی دنوں سے جاری اضافے کے بعد بحیرہ ہرمز کا ممکنہ منظر نامہ تیل نرخوں کے حوالے سے دگرگوں محسوس ہونے کے باعث تصفیے کی موثر صورت سامنے آنے تک احتیاط کے تقاضے ملحوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔ بینک اعلامیہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مئی میں بڑھنے والی 3.5فیصد افراطِ زر کی شرح مالی سال 2026ء کے دوران مستحکم ہو جائے گی۔ بتدریج بڑھتی اقتصادی نمو اگلے سال مزید بڑھے گی جبکہ تسلسل سے جاری تجارتی خسارہ مالی سال 2026ء کے بجٹ میں تجویز کردہ چند اقدامات اور درآمدات بڑھائے جانے کی صورت حال سے مل کر مزید اضافے میں ڈھل سکتا ہے۔ زری کمیٹی نے اپنے پچھلے اجلاس کے بعد حقیقی جی ڈی پی کی نمو میں اضافے کے اگلے برس 4.2فیصد تک پہنچنے کا سفر جاری رہنے کے امکان اور کرنٹ اکائونٹ بڑی حد تک متوازن رہنے پر طمانیت کا اظہار کیا۔ جبکہ رواں برس شعبہ زراعت میں کمزور کارکردگی کی نشاندہی کی۔ اس باب میں مزید توجہ دے کر اور صنعت و خدمات میں معاشی ترقی کے امکانات نمایاں کرکے مہنگائی میں کمی سمیت بہتر نتائج کی توقعات کی جاسکتی ہیں۔

تازہ ترین