• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی ملاقات آج ہوگی، وائٹ ہاؤس

پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں انتہائی غیرمعمولی پیشرفت ہونے جارہی ہے، وائٹ ہاؤس اور پاکستان کے اعلیٰ سیکیورٹی زرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی ملاقات آج ہوگی۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی یہ ملاقات ظہرانے پر ہوگی، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ سے آرمی چیف کی ملاقات کیبنٹ روم میں ہوگی، اس ملاقات میں صحافیوں کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم امکان ہے کہ صدر ٹرمپ اگر میڈیا سے بات کریں یا سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں تو اس ملاقات کےحوالے سے کوئی تفصیل بتائیں گے۔ 

اس سے پہلے آرمی چیف نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکن پاکستانیوں سے تقریب میں خطاب کیا تھا اور اس میں انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کو خاص طور پر مینشن کیا تھا۔ 

آرمی چیف نے کہا کہ تھا کہ آئندہ چند روز میں کئی اہم واقعات رونما ہوں گے اور اب یہ ملاقات ایسے وقت ہورہی ہے جب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا کا دورہ مشرق وسطی کی صورتحال کے سبب مختصر کرکے امریکا واپس آئے ہیں اور وہاں بھارتی وزیراعظم سے انکی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔ 

اس تناظر میں دیکھا جائے تو عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کی کسی بھی اعلیٰ ترین شخصیت سے یہ پہلی ملاقات ہے اور یہ اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے اور زور دیا ہے کہ وہ اپنے دور صدارت میں مسئلہ کشمیر کو حل کرائیں۔ 

فیلڈ مارشل نے کل یہ بھی کہا تھا کہ امریکا، یوکرین سے محض 400 سے 500 ارب ڈالر کے معدنی دھاتوں کا معاہدہ کرنا چاہتا ہے، پاکستان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ایک کھرب ڈالر کے ایسے ذخائر موجود ہیں، امریکا اگر سرمایہ کاری کرے تو ہر سال 10 سے 15 ارب ڈالر کا فائدہ حاصل کرسکتا ہے اور یہ سلسلہ 100 سال تک جاری رہے گا۔

پاکستان چاہتا ہے کہ دھاتوں کی پراسسینگ پاکستان میں ہو تاکہ روزگار کے مواقع بڑھیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پاکستان کرپٹو کونسل اور امریکن کرپٹو کونسل کا معاہدہ ہوگا اور کرپٹو مائننگ میں پاکستان کردار ادا کرے گا، یہی نہیں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ڈیٹا سینٹرز بھی کھولے جائیں گے۔

قومی خبریں سے مزید