• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس منصور علی شاہ نے آئینی بینچ کی مدت میں توسیع کی مخالفت کردی

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے آئینی بینچ کی مدت میں توسیع کی مخالفت کردی۔

جسٹس منصور کا 19 جون کے اجلاس سے پہلے کا لکھا خط سامنے آگیا، جوڈیشل کمیشن ممبران کو جسٹس منصور کا خط پہنچایا گیا۔

خط میں جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا کہ 26ویں ترمیم کیس کے فیصلے تک آئینی بینچ کی مدت میں توسیع نہ کی جائے، پیشگی بتادیا تھا 19 جون کے اجلاس کےلیے پاکستان میں دستیاب نہیں، توقع تھی عدم دستیابی پر اجلاس مؤخر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایگزیکٹو ممبران کی عدم موجودگی پر اجلاس مؤخر ہو چکا ہے، عدلیہ ممبران اقلیت میں ہیں اس لیے شاید مؤخر نہیں کر پائے۔ 26ویں ترمیم فیصلے سے پہلے توسیع بحران کو مزید گہرا کرے گی۔

جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ یہ تنازع ادارے کی ساکھ اور اس پر عوامی اعتبار کو تباہ کر رہا ہے، 26ویں ترمیم کے فیصلے تک تمام ججز کو آئینی بینچ ڈیکلیئر کیا جائے، آئینی بینچ میں شمولیت کا معیار اور پیمانہ بھی طے کیا جائے۔

قومی خبریں سے مزید