• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ضلع سوات میں سیاحتی مقام شاہی باغ کی جھیل میں مقامی سیاحوں کی کشتی الٹنے سے دو خواتین سمیت پانچ افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے جبکہ ایک بچے سمیت تین افرد لاپتا ہیں۔ریسکیو حکام کے مطابق متذکرہ حادثہ انجن بند ہوجانے سے پیش آیا،جسکے بعد کشتی بےقابو ہوکر الٹ گئی۔مقامی لوگ کشتی ران اور ایک بچے کو زندہ نکالنے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔ اس حادثے کے در پردہ عوامل میں اوورلوڈنگ اور لاپروائی دکھائی دیتی ہے،جو اکثر اس قسم کے حادثات کا موجب بنتی ہے۔ویسے بھی ان دنوں گلگت بلتستان سمیت پہاڑی مقامات پر سیاحت بڑھ جاتی ہے ،جس کی رو سے متعلقہ محکموں کی ذمہ داریوں میں اضافہ دوچند ہوجاتا ہے۔ندی نالوں اور دریائوں میں اس وقت پانی کا بہائو غیرمعمولی طور پر زیادہ ہے۔یہ صورتحال حفاظتی اقدامات بڑھائے جانے کی متقاضی ہے۔دوسری طرف خیبرپختونخوا،آزادکشمیر،گلگت بلتستان اور پنجاب کے گلیات سمیت دیگرپہاڑی مقامات پر ٹرانسپورٹیشن کے طور پر ڈولیوں کا استعمال عام ہے ۔اکثر لوگ نجی بنیادوں پر یہ کام کرتے ہیں۔ اوورلوڈنگ سے کام لینے سے حادثات کا خدشہ بڑھ جاتا ہےجبکہ ماضی میںپیش آنے والےاس سے متعلق حادثات بھی ریکارڈ پر موجود ہیں۔ان علاقوں میںبارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ میں ہونے والےاضافے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔سیاحت کیلئے آنے والے لوگ ممکنہ حادثات سے بے خبر ہوتے ہیں،جس کیلئے انہیں ہر ممکن طور پر باخبر رکھنا اور حفاظتی انتظامات یقینی بنانا ضروری ہے۔ گلگت بلتستان کے علاقوں میں یہ غیرملکی سیاحوں کے آنے کا سیزن ہے،جن کی حفاظت کیلئے سیاحت کےبین الاقوامی قوانین کو یقینی بنانا ہر لحاظ سے ضروری ہے۔متذکرہ حادثےکے تناظر میں اگر کشتی کے انجن سمیت دیگرعوامل کی پہلےپڑتال کرلی جاتی تو شاید یہ المناک حادثہ رونما نہ ہوتا۔

تازہ ترین