• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موجودہ حکومت نے اس وقت اقتدار سنبھالا تھا جب ملکی معیشت ڈیفالٹ کے دہانے پر تھی ،مہنگائی عروج پر تھی، زر مبادلہ کے ذخائر شدید دباؤ میں تھے، تجارتی خسارہ تشویش ناک حد تک بڑھ گیا تھا اور اسٹاک مارکیٹ مندی کی نچلی ترین سطح پر تھی۔ ایسے میں حکومتی سطح پر مختلف شعبوں میں اصلاحات کا آغاز کیا گیا اور صورتحال پر قابو پانے کیلئے دوسرے کئی موثر اقدامات کیے گئے موقر امریکی جریدے بلوم برگ کی تازہ رپورٹ کے مطابق حکومت کی مسلسل کوششوں کےنتیجے میں پاکستان اس وقت ان چند ممالک میں سر فہرست ہے جنہوں نے پچھلے 12 ماہ میں سب سے زیادہ معاشی بہتری دکھائی ہے۔ جریدے کی تحقیق کے مطابق پاکستان کا ڈیفالٹ رسک اس عرصے میں 59 فیصد سے کم ہو کر 47 فیصد رہ گیا ہے جو بہت بڑی کامیابی ہے ۔یہ معاشی استحکام اسے معیشت کے مختلف شعبوں میں اہم اصلاحات اور مثبت اقدامات سے حاصل ہوا جو یقینی طور پر حکومت کے دانشمندانہ فیصلوںکا نتیجہ ہے۔ اس سے ملک میں سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بلوم برگ کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اپنے مضبوط معاشی مستقبل کی جانب گامزن ہے معاشی اشاریے میں یہ بہتری حکومت کی معاشی ٹیم کی محنت کا نتیجہ ہے۔ بلوم برگ کی رپورٹ میں مختلف شعبوں میں حکومت کی ادارہ جاتی اصلاحات عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں اور بروقت قرضوں کی ادائیگی کا اعتراف کیا گیا ہے جو یقینی طور پر ملک کی معاشی صورت حال میںبہتری کی غماض ہے بلوم برگ انٹیلی جنس کے مطابق پاکستان نے ڈیفالٹ رسک میں دوسرے ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ بہتری دکھائی جو حکومت کی نتیجہ خیز معاشی پالیسی کی بدولت اسے حاصل ہوئی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومتی سطح پر معاشی استحکام کے لیے ہونے والی یہ کوششیں جاری رکھی جائیں۔

تازہ ترین