• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا میں مفادات کی جنگ ازل سے شروع اور ابد تک جاری رہے گی۔ وقت کے ساتھ اس کے تقاضے بھی بدلتے رہتے ہیں۔ ایک وقت تھا کہ سوویت یونین(روس) کو گرم پانیوں تک پہنچنے سے روکنے کیلئے امریکہ اور مغربی طاقتوں نے اپنا سب کچھ داؤ پر لگادیا تھا۔ پاکستان کو آلہ کار بناکرانہوں نے نہ صرف روس کو افغانستان سے آگے بڑھنے نہیں دیا بلکہ وقت آنے پروہاں سے نکال باہر کیا۔ پاکستان کواس جنگ میں ہزاروں انسانی جانوں اور اربوں ڈالر کا کافی نقصان اٹھانا پڑا۔اب یہ وقت آگیا ہے کہ روس اورسینٹرل ایشیا کے ممالک کو گرم پانیوں یعنی سمندر تک رسائی دینے کے لئے مذاکرات ہورہے ہیں اس حوالے سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سہ روزہ اجلاس کے موقع پرپاکستانی وزیرمواصلات عبدالعلیم خان اور روس کے نائب وزیر ٹرانسپورٹ کے مابین پاکستان روس اور وسط ایشیائی ملکوں کے درمیان زمینی رابطوں کے فروغ کے لئے ریل وروڈ نیٹ ورک کی تعمیر کے سلسلے میں باقاعدہ مذاکرات ہوئے اور اس پر اتفاق ہوا کہ زمینی رابطوں کو فروغ دینے کیلئے خطے کے مختلف ممالک کے مابین شاہرات کی تعمیر میں تیزی لائی جائے اس طرح روس اور سینٹرل ایشیا کے ممالک کو پاکستان کے راستے گرم پانیوں تک پہنچنے سے تجارتی سرگرمیوں کوبڑے پیمانے پر فروغ ملے گا جو ہر ملک کی ضرورت ہے۔عبدالعلیم خان نے بتایا ہے کہ پاکستان اپنے ذرائع مواصلات کو جدت سےروشناس کررہا ہے اور ڈیجی ٹائزیشن اور شاہرات پر سی سی ٹی وی مانیٹرنگ عمل میں لائی جا رہی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے بعد روس اور سینٹرل ایشیا تک ریل اور روڈ نیٹ ورک کی تعمیر پاکستان کے معاشی مفادات کے حوالے سے بہت بڑا اقدام ہے ایک وقت تھا کہ دنیا جنگوں کے ذریعے ایک دوسرے پر بالادستی قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی تھی۔ موجودہ دور تجارت کا ہے۔ روس اور سینٹرل ایشیا تک ریل اور روڈ ٹریفک کے ذریعے پاکستان اپنے تجارتی دن رات کو وسعت دے سکتا ہے۔

تازہ ترین