• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک برطانیہ تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کیلئے پہلی بزنس ایڈوائزری کونسل قائم

اسلام آباد/لاہور (تنویر ہاشمی، آصف محمود بٹ) پاکستان اور برطانیہ نے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے ایک اہم پیشرفت کرتے ہوئے مشترکہ بزنس ایڈوائزری کونسل کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ اس تعاون کے ذریعے ہم  پائیدار معاشی مواقع پیدا کر سکتے ہیں،جام کمال خان ،کاروبارکیلئے نئے مواقع پیدا ہونگے،برطانوی وزیرڈگلس الیگزینڈر، یہ اعلان لندن میں منعقد ہونے والے پہلے پاک برطانیہ تجارتی ڈائیلاگ کے موقع پر کیا گیا جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور پالیسی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔اس اعلیٰ سطحی اجلاس کی مشترکہ صدارت برطانوی وزیر برائے تجارتی پالیسی اور معاشی تحفظ، ڈگلس الیگزینڈر اور پاکستان کے وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان نے کی۔ فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہر سال وزارتی سطح پر اجلاس منعقد کیے جائیں گے تاکہ کاروباری مواقع کو فروغ دیا جا سکے، باہمی تجارت میں رکاوٹوں کا خاتمہ کیا جا سکے اور سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کی جا سکیں۔نئی قائم کردہ بزنس ایڈوائزری کونسل ایک اسٹریٹجک مشاورتی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی، جس میں دونوں ملکوں کے سرکاری حکام اور نجی شعبے کے سینئر کاروباری رہنما شامل ہوں گے۔ یہ کونسل تجارتی پالیسی پر مشورے فراہم کرے گی، نجی مشاورت کے لیے ایک محفوظ فورم مہیا کرے گی، اور مارکیٹ تک رسائی میں درپیش رکاوٹوں کے حل اور عالمی سطح کی بہترین کاروباری حکمتِ عملیوں کے تبادلے میں مدد دے گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیر ڈگلس الیگزینڈر نے کہا کہ آج کا ڈائیلاگ پاکستان کے ساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے، جس سے تجارتی شراکت کو نئی بلندیوں پر لے جایا جائے گا اور دونوں ملکوں کے کاروباری اداروں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی صنعتی حکمتِ عملی میں شامل ترجیحی شعبہ جات، خصوصاً ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور صحت کا شعبہ، دو طرفہ تعاون سے روزگار، جدت اور اقتصادی ترقی کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔پاکستانی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کا ایک اہم اور اسٹریٹجک اقتصادی شراکت دار ہے۔ اس تعاون کے ذریعے ہم باہمی تجارت کو وسعت دے سکتے ہیں اور پائیدار معاشی مواقع پیدا کر سکتے ہیں۔برطانیہ نے اس موقع پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے 2 لاکھ پاؤنڈ تک کی تکنیکی معاونت فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ یہ فنڈز پاکستانی اداروں اور برطانوی سرمایہ کاروں کے درمیان روابط کے قیام، سرمایہ کاروں کی رہنمائی اور مواقع کی تلاش میں مدد فراہم کریں گے۔ برطانوی حکام نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ برطانیہ کے صنعتی حکمتِ عملی پروگرام میں مہارت، ضابطہ سازی، جدت اور منصوبہ بندی میں اصلاحات شامل ہیں، جس کا مقصد بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے برطانیہ کو ایک کھلا، متحرک اور کاروبار دوست ملک بنانا ہے۔ برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ اس ڈائیلاگ کو دونوں ملکوں کے درمیان ایک اسٹریٹجک ستون کی حیثیت حاصل ہو گئی ہے، جو مستقبل میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، صحت، صنعتی ترقی اور پائیدار معاشی تعاون جیسے شعبوں میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔

اہم خبریں سے مزید