برسلز(اے ایف پی) بچوں کی انٹر نیٹ پر نقصان دہ مواد تک رسائی روکنے کیلئے5یورپی ممالک نے ایپ متعارف کرادی، ڈنمارک، فرانس، اٹلی ،یونان اور اسپین اپنی قومی ضروریات کے مطابق ڈھال کر ایپ کو مقامی سطح پر لانچ کریں گے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن نے پیر کے روز اعلان کیا کہ فرانس سمیت پانچ یورپی ممالک ایک ایسی ایپ کا تجربہ کریں گے جس کا مقصد بچوں کو انٹرنیٹ پر نقصان دہ مواد تک رسائی سے روکنا ہے۔ یہ ایپ صارفین کی عمر کی تصدیق کرے گی تاکہ نابالغ افراد کو محفوظ رکھا جا سکے۔یورپ کے کئی ممالک یورپی یونین پر زور دے رہے ہیں کہ وہ آن لائن نابالغوں کی حفاظت کے لیے مزید سخت اقدامات کرے۔ بعض ممالک تو اس حد تک بھی چلے گئے ہیں کہ 15 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا پر پابندی کی تجویز دی ہے۔یورپی کمیشن نے پیر کو عمر کی تصدیق کے لیے ایک ایپ کا ابتدائی نمونہ (پروٹوٹائپ) متعارف کرایا، جسے ڈنمارک، فرانس، یونان، اٹلی اور اسپین اپنی قومی ضروریات کے مطابق ڈھال کر آئندہ چند ماہ میں مقامی سطح پر لانچ کریں گے۔یورپی یونین کی ٹیکنالوجی کی سربراہ ہینا ورکونن نے کہا کہ یہ ایپ صارفین کو یہ ثابت کرنے میں آسانی فراہم کرے گی کہ وہ 18 سال سے زائد عمر کے ہیں، تاکہ بچوں کو نامناسب مواد سے محفوظ رکھا جا سکے۔ڈنمارک کی ڈیجیٹل وزیر کیرولین سٹیج اولسن نے کہا کہ سوچنا مشکل ہے کہ کوئی بچہ صرف کہنے سے شراب خرید لے یا نائٹ کلب میں داخل ہو جائے بغیر کسی باؤنسَر کے، بغیر شناختی کارڈ کے، بس کہہ دے کہ وہ 18 سال سے بڑا ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ یہی کچھ انٹرنیٹ پر برسوں سے ہو رہا ہے۔ اب یہ ایپ اس نظام کو بدلنے میں مدد دے گی۔ اس ایپ کا مقصد یہ ہے کہ ہر رکن ملک اپنی ضروریات کے مطابق اسے تیار کرے، کیونکہ مختلف ممالک کی قوانین اور عمر کی حدیں مختلف ہیں۔ایپ کے دستیاب ہونے کے بعد، صارفین اسے آن لائن اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے اور ویب سائٹ یا پلیٹ فارم تک رسائی سے پہلے اپنی عمر کی تصدیق کر سکیں گے۔تاہم، کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ ایپ پلیٹ فارمز اور صارفین کی شراکت سے مزید بہتر بنائی جائے گی۔سٹیج اولسن نے یہ بھی کہا کہ اس ایپ کو عملی زندگی میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جیسے شراب یا سگریٹ خریدتے وقت عمر ثابت کرنے کے لیے۔سیاستدان اب آن لائن خطرات کے بارے میں زیادہ فکر مند ہو گئے ہیں، کیونکہ سوشل میڈیا اور حد سے زیادہ اسمارٹ فون کے استعمال سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات کے شواہد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ڈنمارک، جس نے جولائی میں چھ ماہ کے لیے یورپی یونین کی صدارت سنبھالی ہے، نے اس مسئلے کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے اور مزید اقدامات کے لیے دباؤ ڈالنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔