کراچی(نیوز ڈیسک)بِٹ کوائن نے پیر کے روز پہلی بار ایک لاکھ 20ہزار امریکی ڈالر کی سطح عبور کرلی جو دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی کے لیے ایک سنگ میل ہے، سرمایہ کار اس ہفتے انڈسٹری کے لیے طویل عرصے سے مطلوب پالیسی کامیابیوں پر شرط لگا رہے ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارےکے مطابق بِٹ کوائن نے ایشیائی سیشن میں ایک لاکھ 21 ہزار 207 امریکی ڈالر کی ریکارڈ سطح کو چھوا، اس کے بعد تھوڑا سا پیچھے ہٹتے ہوئے آخری بار 1.6 فیصد اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 21 ہزار 15 امریکی ڈالر پر ٹریڈ ہوا۔آج سے امریکی ایوانِ نمائندگان ڈیجیٹل اثاثہ انڈسٹری کے لیے وہ قواعد و ضوابط متعارف کرانے پر بحث کرے گا، جن کا مطالبہ طویل عرصے سے کیا جا رہا تھا۔یہ مطالبات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی متاثر کر چکے ہیں جنہوں نے خود کو ’کرپٹو صدر‘ قرار دیا ہے، اور پالیسی سازوں سے انڈسٹری کے حق میں قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔آئی جی مارکیٹ کے تجزیہ کار ٹونی سائکمور نے کہا کہ اس وقت بِٹ کوائن کو کئی مثبت عوامل کا سامنا ہے۔انہوں نے مضبوط ادارہ جاتی مانگ، مزید منافع کی توقعات اور ٹرمپ کی حمایت کو اس بڑھتی ہوئی قیمت کی وجوہات قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ پچھلے 6 یا 7 دن میں بہت ہی مضبوط اضافہ رہا ہے اور یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ کہاں رکے گا، یہ باآسانی ایک لاکھ 25 ہزار ڈالر کی سطح کو چھو سکتا ہے۔