• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان و سندھ کے سیلاب متاثرین کیلئے اقوام متحدہ کا ہنگامی منصوبہ مکمل

اسلام آباد(محمد صالح ظافر)بلوچستان و سندھ کے سیلاب متاثرین کیلئے اقوام متحدہ کا ہنگامی منصوبہ مکمل ہوگیا،جاپان نے 64.8لاکھ ڈالر کی معاو نت کی ، جس سے 74ہزار گھرانے مستفید ہوئے، 1,500ہیکٹر زرعی زمین بحال ،خواتین سربراہ خاندانوں کو مویشی، پولٹری اور تربیت فراہم کی گئی۔جاپانی سفیرکا کہنا تھا پاکستانی عوام کی بحالی میں عملی مدد ترجیح ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (FAO) نے بلوچستان اور سندھ کے ان کسانوں اور چرواہوں کے لیے ایک اہم ہنگامی منصوبہ مکمل کر لیا ہے جو 2022 کے تباہ کن سیلاب سے متاثر ہوئے تھے۔ یہ منصوبہ جاپانی حکومت کے 64.8لاکھ ڈالر کے فراخدلانہ تعاون سے ممکن ہوا، جس کا مقصد زرعی پیداوار کی بحالی، گھریلو غذائی معیار میں بہتری اور مستقبل میں قدرتی آفات کے مقابلے کیلئے متاثرہ علاقوں کو زیادہ مضبوط بنانا تھا۔منصوبے کے تحت 74 ہزار سے زائد گھرانوں، یعنی 5لاکھ 20ہزار سے زائد افراد کو فائدہ پہنچا۔ اس اقدام میں زرعی معاونت کے ساتھ ساتھ مویشیوں کی دیکھ بھال اور خاص طور پر بیوہ یا خواتین سربراہِ خاندانوں کی مدد شامل تھی۔خواتین سربراہ گھرانوں کو مویشی، پولٹری پیکجز اور جانوروں کی نگہداشت و پیداوار کے بارے میں تربیت دی گئی تاکہ وہ آمدن کے ذرائع میں تنوع لا سکیں اور معاشی استحکام حاصل کر سکیں۔ایف اے او کے دفتر میں پیر کے روز منصوبے کی تکمیل کی ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں جاپانی سفیر اکاماتسو شُوئچی، ایف اے او کی نمائندہ فلورنس رول، اور وفاقی و صوبائی شراکت دار اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔جاپانی سفیر نے کہاکہ یہ منصوبہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ تباہ کن سیلاب کے بعد اپنی زندگی دوبارہ تعمیر کر سکیں، اور یہ مدد پائیدار زرعی ترقی پر مبنی ہے۔منصوبے کے تحت 14 ہزار سے زائد گھرانوں کو سبزیوں اور دیگر فصلوں کی کاشت کے لیے بیج، کھاد اور تربیت فراہم کی گئی، جب کہ 1,500 ہیکٹر زرعی زمین کو بحال کیا گیا۔ اس سے گندم، چاول، مکئی، بھنڈی، بینگن اور ٹماٹر جیسی فصلوں کی کاشت ممکن ہوئی، جس سے غذائی دستیابی اور آمدن میں اضافہ ہوا۔مویشی پالنے والے 35,000گھرانوں کو چارہ، معدنی بلاکس، مرغیاں، چھوٹے جانور، جانوروں کے شیلٹر اور ایک بڑے پیمانے پر ویکسین مہم کے ذریعے مدد فراہم کی گئی، جس سے 6 لاکھ 29 ہزار سے زائد جانور مستفید ہوئے۔ایف اے او کی نمائندہ فلورنس رول نے کہایہ منصوبہ ان دیہی برادریوں کے لیے ایک نئی امید ثابت ہوا جنہوں نے سیلاب میں تقریباً سب کچھ کھو دیا تھا۔
اہم خبریں سے مزید