• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر، وزیراعلیٰ عمر عبداللّٰہ دیوار پھلانگ کر شہدأ قبرستان میں داخل

لاہور(خالدمحمودخالد) مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ سیکورٹی حصار توڑ اور دیوار پھلانگ کر شہداء قبرستان میں داخل ہوگئے ، والد فاروق عبداللہ اور دیگر افراد کے ساتھ فاتحہ خوانی کی۔ عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ غیر منتخب حکومت نے انکا راستہ روکا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے کٹھ پتلی وزیراعلی عمر عبداللہ ان کی کابینہ کے وزراء اور دیگر کشمیری لیڈروں کو گھروں میں نظر بند کر کے تاریخی شہداء کے قبرستان جانے سے روکنے کے ایک دن بعد وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور نیشنل کانفرنس کے دیگر رہنما جب پیر کی صبح سری نگر کے پرانے شہر کے تاریخی قبرستان پہنچے تو بھارتی پولیس نے قبرستان کے دروازے بند کردیے اور پورے علاقے کو گھیر لیا۔ وزیراعلیٰ اپنی کابینہ کی ایک وزیر سکینہ ایتو کے ہمراہ اسکوٹر پر قبرستان پہنچے جہاں پولیس نے ان کو گھیرے میں لے لیا۔ وزیراعلی نے جب گھیرا توڑنے کی کوشش کی تو پولیس نے ان کا بازو پکڑ کر انہیں دیوار کے ساتھ لگا دیا تاہم وزیراعلی نے اپنے آپ کو چھڑایا اور دیوار پھلانگ کر اپنے دیگر ساتھیوں سمیت قبرستان میں داخل ہوگئے۔ عمرعبداللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ انہوں نے قبرستان تک پہنچنے کے لیے ایک دیوار پھلانگی اور قبرستان میں داخل ہوکر 13 جولائی 1931 کے شہداء کی قبروں پر خراج عقیدت پیش کیا اور فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے کہا کہ غیر منتخب حکومت نے ان کا راستہ روکنے کی کوشش کی ان کی گاڑی کو قبرستان سے کافی فاصلے پر روک دیا گیا نوہٹہ چوک سے انہیں پیدل چلنے پر مجبور کیا۔ وہ اسکوٹر پر قبرستان پہنچے۔ پولیس نے نقشبند صاحب کے مزار تک جانے والے گیٹ کو بند کر دیا اورانہیں دیوار کے ساتھ لگانے پر مجبور کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس نے انہیں جسمانی طور پر پکڑنے کی کوشش کی، لیکن آج ان کی کوئی جبر مجھے روک نہیں سکا۔ میں سخت چیزوں سے بنا ہوا ہوں میں کوئی بھی غیر قانونی کام نہیں کر رہا تھا۔

اہم خبریں سے مزید