• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقلیتی نوجوانوں کیلئے CSS کی تیاری کا نیشنل آؤٹ ریچ پروگرام مکمل

لاہور (آصف محمود بٹ)پاکستان سول سروسز اکیڈمی (سی ایس اے) کے زیرِ اہتمام اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کیلئے شروع کیا گیا ایک ماہ پر مشتمل نیشنل آؤٹ ریچ پروگرام کامیابی سے مکمل ہو گیا۔ لاہور کے والٹن کیمپس میں منعقدہ اختتامی تقریب میں ہندو، عیسائی اور سکھ برادریوں سے تعلق رکھنے والے ملک بھر کے 42منتخب امیدواروں نے شرکت کی۔ اس پروگرام کا مقصد ان نوجوانوں کو مقابلے کے مرکزی اعلیٰ سروسز (سی ایس ایس) امتحانات کیلئے علمی، انتظامی اور اخلاقی طور پر تیار کرنا تھا۔پروگرام میں سی ایس ایس سے متعلق ابتدائی تربیت، فرضی امتحانات، پالیسی بریفنگز، رہنمائی نشستیں اور قائدانہ صلاحیتوں کی تربیت شامل رہی۔ یہ اقدام اقلیتوں کی بیوروکریسی میں کم نمائندگی کے مسئلے کے پیش نظر کیا گیا، کیونکہ حالیہ خصوصی اصلاحات کے باوجود جن میں عمر کی رعایت اور اضافی کوششوں کی اجازت شامل تھی، صرف 16 اقلیتی امیدوار کامیاب ہو سکے اور محض 14 نے 53ویں کامن ٹریننگ پروگرام میں شمولیت اختیار کی۔ یوں 100 سے زائد کوٹہ نشستیں خالی رہ گئیں، جس کے باعث سی ایس اے نے اس فرق کو ختم کرنے کیلئے یہ خصوصی تربیتی مداخلت ترتیب دی۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن رابعہ جویری آغا نے کہا کہ یہ پروگرام ان نوجوانوں کیلئے ایک دوسرا موقع ہے جنہیں ماضی میں نظام کی وجہ سے محروم رکھا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ رہنمائی ہی اصل طاقت ہے اور سی ایس اے نے رہنمائی پر مبنی ایک مضبوط ڈھانچہ قائم کرکے نوجوانوں کو خود اعتمادی دی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اکیڈمی کے دروازے اب محض اشرافیہ کے لیے مخصوص نہیں رہے اور قومی خدمت کیلئے تنوع اور نئے زاویۂ نظر کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اس موقع کو اپنی زندگی کا نقطۂ آغاز سمجھیں اور مستقبل میں دوسروں کیلئے بھی یہ مواقع پیدا کریں۔اس موقع پر ناروے کے سفیر البرٹ الساس نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور پروگرام کو ایک نہایت اہم اور قابلِ تحسین اقدام قرار دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ انہیں یہاں آ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے اور انہوں نے شرکاء سے ان کے تجربات بھی سنے۔ بعد ازاں سی ایس اے کے ڈائریکٹر جنرل فرحان عزیز خواجہ نے انہیں اکیڈمی کے وژن اور ثقافتی بنیادوں پر بریفنگ دی۔ تقریب میں سکھ برادری سے تعلق رکھنے والی امیدوار مجیندر کور نے کہا کہ یہ پروگرام اُن کی زندگی کا ایک انقلابی باب ثابت ہوا۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان اور سی ایس اے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک ایسے ادارے سے سیکھا جو شمولیت اور مساوات پر یقین رکھتا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سی ایس اے فرحان عزیز خواجہ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی اس بات کا مظہر ہے کہ ریاستِ پاکستان آئینی اصولوں، قراردادِ مقاصد، بنیادی حقوق اور پالیسی کے رہنما خطوط پر عملدرآمد کیلئے سنجیدہ ہے۔ انہوں نے اس پروگرام کی تکمیل میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزیراعظم آفس کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی مدد کے بغیر نیشنل آئوٹ ریچ پروگرام کی تکمیل ممکن نہ تھی۔ انہوں نے شرکاء کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں کہیں پالیسی کا اصول موجود ہے، حکومت پاکستان وہاں پہنچ رہی ہے۔سی ایس اے کے ڈائریکٹر آف کیپیسٹی بلڈنگ ڈاکٹر شبیر اکبر زیدی نے کہا کہ نیشنل آؤٹ ریچ پروگرام محض ایک تربیتی مشق نہیں بلکہ ایک مقصدی سفر کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرکاء کے پاس اب علم، رہنمائی اور قیادت کی صلاحیتیں موجود ہیں اور وہ پوری مہارت اور عزم کے ساتھ قومی خدمات سر انجام دینے کیلئے تیار ہیں۔
اہم خبریں سے مزید