• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواکلی بائی پاس پر زرغون اسکیم سے پہلے بنے دو پل ٹوٹ پھوٹ کا شکار

کوئٹہ ( پ ر) نواکلی بائی پاس پر زرغون ہاؤسنگ اسکیم سے پہلے بنے دو پل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے ۔ ایک پل میں باقاعدہ سوراخ ہو چکا ہے اور ہیوی ٹریفک گزرنے سے بیٹھنا بھی شروع ہو گیا ہے جبکہ دوسرے پل کا فرش بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور اس کے سرئیے نکل آئے ہیں اور کسی دن بھی کو ئی لوڈ ٹرک ان پلوں سے گزرتے ہوئے حادثے کا شکار ہو سکتا ہے۔ زرغون ہاؤسنگ ویلفئیر ایسوسی ایشن کے صدر محمد رمضان ملا خیل اور جنرل سیکرٹری انوار احمد نیازی اور فنانس سیکرٹری سرفراز خان جعفر نے اپنے بیان میں متعلقہ حکام کی توجہ ان پلوں کی خستہ حالی کی جانب مبزول کراتے ہوئے کہا ہے کہ نوا کلی بائی پاس کے فعال ہو جانے کے بعد اس سڑک سے کوئلے، اینٹوں ، بجری اور دیگر اشیاء سے لدے سیکڑوں ٹرک روزانہ اس روڈ سے گزرتے ہیں جبکہ علاقے کی بہت بڑی آبادی جس میں اسکول کے بچے اور ملازمت پیشہ اور کاروباری حضرات شامل ہیں ، ان کا روزانہ اسی راہ سے گزر ہوتا ہے ۔ ابھی چند سال قبل ہی بننے والے یہ پل ناقص مٹیریل کے استعمال کے سبب اس ہیوی ٹریفک کا بوجھ اٹھانے سے توبہ کر بیٹھے ہیں اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔ ایک پل میں باقاعدہ سوراخ ہو گیا ہے اور کسی درد مند دل رکھنے والے نے ڈرائیور حضرات کی بھلائی کیلئے یہاں اینٹیں لگا دی ہیں تاکہ کسی حادثے کو رونما ہونے سے روکا جا سکے ۔ دوسرے پل کا فرش بھی ٹوٹ چکا ہے اور اس کا سریا نکل آیا ہے جبکہ دوسری جانب سے اس کے دھنسنے کا عمل شروع ہو چکا ہے اور خدشہ ہے کہ یہ پل کسی لوڈ ٹرک کا بوجھ نہ اٹھا سکے گا اور ٹرک سمیت مکمل زمیں بوس ہو جائے گا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان ، چیف سیکرٹری ، علاقے کے ایم پی اے اور صوبائی وزیر بخت محمد کا کڑ اور دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ اس سے پہلے کہ یہ پل مکمل زمیں بوس ہو جا ئے اور اس کی دوبارہ تعمیر پر کروڑوں کے اخراجات ہوں جبکہ عوام بھی مشکلات کا شکار رہیں، اس کی فوری مرمت پر توجہ دی جائے تاکہ اسکول جانے والے بچے اور اپنے کام یا کاروبار پر جانے والے لوگ مشکلات کا شکار نہ ہوں۔
کوئٹہ سے مزید