پاکستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کوہ پیماؤں پر مشتمل ٹیم نے گلگت بلتستان کی 5,400 میٹر بلند بری لا چوٹی سر کر کے تاریخ رقم کردی ہے۔
خواتین کوہ پیماؤں پر مشتمل یہ تاریخی مہم الپائن کلب آف پاکستان کی گولڈن جوبلی کے موقع پر منعقد کی گئی، جس میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور اسلام آباد سے خواتین کوہ پیما شامل تھیں۔
ٹیم کی قیادت گلگت بلتستان کی بی بی افزون نے کی جبکہ ٹیم میں اسلام آباد سے صحافی مونا خان اور آمنہ شبیر، خیبرپختونخوا سے ماریہ بنگش، گلگت بلتستان سے زیبا بتول، پنجاب سے بسمہ حسن اور اقرا جیلانی، بلوچستان سے لاریب بتول، سندھ سے مدیحہ سید اور اسلام آباد سے ہی شاہرین خان شامل تھیں۔
چار روزہ مہم سات ستمبر کو اسکردو سے شروع ہوئی جہاں خواتین کوہ پیماؤں نے دیوسائی ٹاپ پر تربیت اور ہائیکنگ کی مشقیں کیں۔ معروف کوہ پیما ساجد سدپارا، اشرف سدپارا، فدا علی اور شریف سدپارا نے ٹیم کی رہنمائی کی۔
الپائن کلب کے مطابق ٹیم نے 10 ستمبر کو کامیابی کے ساتھ چوٹی سر کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیم کی کامیابی پر مبارکباد دی اور انہیں وزیر اعظم ہاؤس مدعو کیا۔ الپائن کلب کے نائب صدر کرار حیدری نے اس کامیابی کو خواتین کی ہمت، عزم اور صلاحیت کا مظہر قرار دیا۔
پاکستان کی سب سے کامیاب خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے بھی اس کامیابی کو سراہا اور کہا کہ یہ دیکھ کر دل خوش ہوا کہ نئی لڑکیاں کوہ پیمائی کی طرف آرہی ہیں اور انہیں ان پر فخر ہے، خاص طور پر نوجوان نسل پر جو بلاجھجک اپنے خوابوں کا تعاقب کررہی ہیں۔
ساجد سدپارا نے کہا کہ خواتین نے شاندار ہمت دکھائی ہے اور ان کی یہ کامیابی آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔