وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ مختصر کابینہ جلد تشکیل دی جائےگی اس پر مشاورت ہو گئی ہے، اگر بند کمروں کے فیصلے مسلط نہیں کیے گئے تو وفاق کے ساتھ تعاون کریں گے۔
راولپنڈی میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی معاملات دیکھ رہا ہوں، کچھ بریفنگ لی ہیں، کچھ رہتی ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا کہ عدالتی احکامات کے مطابق آج بھی ہم بانی سے ملاقات کے لیے آئے ہیں، مگر عدالتی احکامات نہیں مانے جا رہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے وفاقی اور پنجاب حکومت کو خط لکھا اور عدالت بھی گئے، پارٹی لیڈر شپ اب مشاورت کرے گی، کس طرح آگے بڑھنا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں، سینیٹ کے الیکشن پر بھی لیڈر شپ نے مشاورت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آفس کرپشن کے کیسز میں ملوث ہے، وفاقی حکومت این ایف سی کے تحت خیبر پختونخوا کو کیوں اس کا حصہ نہیں دے رہی۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے نیت کا ٹھیک ہونا ضروری ہے، صوبائی معاملات چلانے کے لیے تجربہ نہیں عوام کی خدمت کا جذبہ ہونا چاہیے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب اور وفاق میں تجربے کار لوگ حکومت کر رہے ہیں، انہوں نے عوام کو کیا دیا ہے؟ 2022ء میں ہمارا جی ڈی پی گروتھ کتنا تھا، آج کتنا ہے؟