چیئر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے 27ویں آئینی ترمیم کو وفاق کےلیے خطرہ اور پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئین میں ترمیم کرنا ایک سنجیدہ معاملہ ہے، پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق، صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم متفقہ طور پر منظور کی گئی، جس پر لوگوں نے خوشیاں منائیں، 26ویں ترمیم میں 4 شقوں پر ہمیں شدید اعتراض ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم وفاق کےلیے خطرہ اور پارلیمنٹ پر حملہ ہے، حکومت ایسی ترمیم نہ لائے جس سے عدلیہ مزید تقسیم ہوجائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کو آج تک کسی نے نہیں چھیڑا، آپ اب پورے وفاق کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم میں یقین دہانی کرائی گئی کہ این ایف سی میں حصہ گزشتہ سے کم نہیں ہوگی، کچھ لوگوں کو اختیارات دینے سے وفاق خطرے میں پڑ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے آئین میں اب تک 106 ترامیم ہوئی ہیں، شاید اس بار ہمیں مولانا صاحب کے گھر کے چکر نہ لگانے پڑیں۔ شاید اس بار ہمیں اسپیکر کے ساتھ کمیٹی میں بھی بیٹھنا نہ پڑے، ہم نے مولانا صاحب کے ساتھ مل کر کوشش کی تو آئینی عدالت سے آئینی بینچز پر آئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم آئین اور پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے، صوبے انتظار کر رہے ہیں کہ 11 واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا۔