وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تحمل و برداشت کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان، عالمی برادری کا احترام اور تحمل وبرداشت کی مشترکہ انسانی خاصیت سے وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ دن انسانی کردار کے اس خاصے کی اہمیت اجاگر کرتا ہے کہ برداشت کی روش کمزوری نہیں، یہ حکمت، صبر، انسانیت اور کردار کی مضبوطی کی مظہر ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ تحمل و برداشت ناصرف معاشرتی حسن بلکہ اسلامی تعلیمات کے بھی عین مطابق ہے، اسلامی اصول اور تمام عالمی قوانین، بنیادی انسانی اقدارکی اہمیت کو مقدم رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کثیرالجہت ثقافت، مختلف زبانیں پوری آب و تاب کے ساتھ قائم ہیں، یہی بحیثیت قوم پاکستان کا حسن ہے، آئینِ پاکستان ہر شہری کو برابری اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی، برداشت و بردباری کی اقدار کا فروغ ہر شہری کا فرض ہے، حکومت بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی برداشت کی حکمتِ عملی پر کاربند ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی تناظر میں پارلیمنٹ سے اقلیتوں کے حقوق کا بل 2025ء بھی منظور کیا گیا ہے، جس سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، آج کے دن تحمل و برداشت جیسی اقدار کو سیاسی، مذہبی اور تہذیبی روایات کا حصہ بنانے کا عہد کریں۔