اسلام آباد( ایجنسیاں،حنیف خالد)کین کمشنر پنجاب کی کرشنگ شروع نہ کرنے والی ملوں کے خلاف سخت کارروائی کی دھمکی کام کر گئی اور 27 شوگرملزنے کرشنگ شروع کر دی ہے۔ ادھر وفاقی حکومت نے شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ اس حوالے سے تیار کی گئی سفارشات وزیراعظم شہباز شریف کو ایک دو روز میں پیش کی جائیں گی۔وفاقی وزیرغذائی تحفظ رانا تنویر نے چینی سیکٹر کی ڈی ریگولیشن کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حکومتی تجویز کے مطابق نئی شوگرملز لگانے پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں گی جبکہ امپورٹ اور ایکسپورٹ کوٹے کا نظام بھی مکمل طور پر ختم کرنے کی سفارش شامل ہے‘حکومت چاہتی ہے کہ چینی کی قیمتوں کا تعین درآمد و برآمد اور مارکیٹ فورسز کے ذریعے ہو۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کرشنگ دسمبر کے پہلے ہفتے تک تاخیر کا شکار بھی ہوتی ہے تو ملک میں چینی کا مناسب ذخیرہ موجود ہے۔