بھارت کی تیلگو فلم انڈسٹری کی اداکارہ دیویا بھارتی نے فلم ’گوٹ‘ کے ہدایت کار نریش کوپلی اور ساتھی اداکار سدھیگالی سدھیر پر صنفی تعصب اور توہین آمیز رویّے کا الزام عائد کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے بیان میں تین زبانوں کی اداکارہ دیویا بھارتی نے کہا ہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران ہدایت کار نے میرے لیے نہایت گھٹیا اور تضحیک آمیز زبان استعمال کی، جبکہ ساتھی اداکار سدھیر نے اس رویّے پر خاموش رہ کر مایوس کیا۔
اداکارہ نے ایک اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا ہے جس میں ہدایت کار نے مبینہ طور پر انہیں ’چِلاکا‘ کہہ کر مخاطب کیا جس کے لغوی معنی تو ’چڑیا‘ کے ہیں لیکن تیلگو زبان میں خواتین کے لیے یہ ایک غیر مہذب اور تحقیر آمیز لفظ سمجھا جاتا ہے، ہدایت کار نے ان کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ وہ صرف ’سیکنڈ لیڈ‘ کے کردار ادا کرنے کے قابل ہی ہیں۔
دیویا بھارتی کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کوئی معمولی مذاق نہیں بلکہ فلم انڈسٹری میں گہری جڑ پکڑنے والے صنفی تعصب کی نشاندہی کرتا ہے، خواتین کو چِلاکا یا کسی اور نام سے پکارنا کوئی بے ضرر مذاق نہیں، یہ واضح طور پر عورتوں کی تضحیک ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ ہدایت کار نے سیٹ پر بھی بارہا خواتین کی توہین کی اور انتہائی غیر پیشہ ورانہ رویّہ اپنایا، جبکہ فلم کے ہیرو سدھیر نے اس صورتِ حال پر خاموشی اختیار کی جس سے یہ زہریلا ماحول مزید پروان چڑھا۔
دیویا بھارتی نے کہا کہ میں ایسے کام کے ماحول کا انتخاب کرتی ہوں جہاں عزت، وقار اور احترام بنیادی اصول ہوں۔
اداکارہ کے سوشل میڈیا بیان کے بعد مداحوں کی جانب سے ان کی حمایت اور تنقید دونوں میں تبصرے سامنے آئے ہیں۔
اداکارہ نے ان تبصروں پر مزید وضاحت کی ہے کہ میں تامل فلم انڈسٹری میں بارہا ایک ہی ٹیم کے ساتھ بغیر کسی تنازع کے کام کر چکی ہوں اور مجھے مسئلہ صرف اسی ایک ہدایت کار کے ساتھ پیش آیا ہے، یہ مسئلہ صرف ایک لفظ کا نہیں بلکہ مسلسل غیر موزوں رویّے کا تھا جس نے مجھے سیٹ پر غیر محفوظ اور غیر آرام دہ محسوس کروایا، اس واقعے سے ثابت ہوتا ہے کہ فلم انڈسٹری میں محفوظ اور باوقار ورک اسٹیٹس کی ضرورت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
واضح رہے کہ اداکارہ دیویا بھارتی اس وقت تامل اور تیلگو فلموں میں مصروف ہیں اور ان کی آنے والی فلموں میں ’مَدل میل کادھا‘ اور ویب سیریز ’لنگم‘ شامل ہیں۔