وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ معاملات کا حل گفتگو اور مذاکرات سے ہے، یہ وہ چیز ہے جو ہم نے گزشتہ سالوں میں گنوائی، ہم بحث تمیز کو چھوڑ کر صرف مخالفت کی بات پر قائل ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں سینیٹر عرفان صدیقی مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مخالفت کا نقصان ملک اور معاشرے کو ہوتا ہے، سیاست میں اعتدال قوموں کو آگے لے کر جاتا ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاست میں اگر انتشار اور انتہا پسندی آئے گی پھر نہ ملک آگے چلے گا اور نہ نظام چل پائے گا۔ پھر وہی ہوگا جو اس ملک میں کئی دفعہ ہو چکا ہے۔ پھر سیاست دانوں کی بساط لپیٹی جاتی ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی مرحوم پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ دوسروں کو منطق کے ساتھ قائل کرنا عرفان صدیقی کا خاصا تھا۔ سب کو آسان الفاظ میں سمجھانا عرفان صدیقی کو آتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عرفان صدیقی نے گرم سیاسی ماحول میں سرد ہوا کا کردار ادا کیا، وہ ہمارے پارلیمانی لیڈر تھے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ایوان کی کارروائی بھی انہیں چلانی ہوتی تھی تو عرفان صدیقی کا جھکاؤ اپوزیشن کی طرف رہتا تھا، عرفان صدیقی کہتے تھے مائیک اپوزیشن کے پاس رہنا چاہیے ہمیں ان کی بات سننی چاہیے۔