وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کے ڈپٹی چیئر جمیل احمد خان کا عہدے سے برطرفی کے بعد ردعمل سامنے آگیا۔
سینیٹ کے سابق ڈپٹی چیئر جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ مجھے اردو یونیورسٹی کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی پاداش میں عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم مجھ سے خوش نہیں تھی کیونکہ میں ہمیشہ اردو یونیورسٹی کے مسائل اور گرانٹ کے لیے آواز اٹھاتا تھا۔ میں نے سیکریٹری تعلیم و پیشہ ور تربیت ندیم محبوب کو کہا تھا کہ اگر مسائل حل نہ ہوئے تو میں میڈیا کے سامنے پریس کانفرنس کروں گا۔
جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ندیم محبوب میرا جونیئر تھا اور وہ اردو یونیورسٹی کی فائلیں کئی کئی ماہ تک اوپر نہیں بھیجا کرتا تھا جس پر میں اس کو کہتا تھا کہ اردو یونیورسٹی غریبوں کی جامعہ ہے اس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے لیکن اردو یونیورسٹی کو نظر انداز کیا جاتا رہا۔
عہدے سے برطرفی کے بعد جمیل احمد خان نے کہا کہ وہ اردو یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلے پی ایچ ڈی ڈپٹی چیئر ہیں جنہیں 10 برس اقوام متحدہ میں رہنے کا تجربہ بھی ہے۔ میں نے ہمیشہ اردو یونیورسٹی کے لیے رضاکارانہ خدمات انجام دیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ وزارت تعلیم کو اردو یونیورسٹی سے کوئی دلچسپی نہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اردو یونیورسٹی کی حالت مزید خراب ہوجائے گی یا پھر ممکنہ طور پر چند برس میں یونیورسٹی بند یا کسی اور جامعہ کے ساتھ ضم ہوجائے گی۔