بالی ووڈ کے معروف ہدایتکار و فلمساز کرن جوہر نے انکشاف کیا ہے کہ اُنہیں اپنی نسوانی چال ڈھال کو تبدیل کرنے کے لیے خصوصی تربیت لینی پڑی تھی۔
کرن جوہر نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران اپنے بچپن کے تجربات کے زندگی پر پڑنے والے گہرے اثرات کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ بچپن میں مجھے نئی نئی چیزیں سیکھنے کا شوق تھا تو جب میرے ہم عمر سب لڑکے کھیل میں مصروف ہوتے تھے تو میں نے ان کے برعکس کھانا پکانا، فلاور اینڈ فروٹ ارینجمنٹ سیکھی یہاں تک کہ امپورٹ ایکسپورٹ کے کورسز بھی کیے۔
کرن جوہر نے مزید بتایا کہ میں نے بچپن میں جتنے بھی کورسز کیے ان میں سب سے زیادہ پُرجوش میں اس وقت تھا جب میں نے فرانسیسی زبان سیکھی اور میں اب فرانسیسی زبان بہت روانی سے بول سکتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ ’جب میں اسکول میں تھا تو مجھے تقاریر کرنے کا بہت شوق تھا، اس شوق کو پورا کرنے کے لیے میں خصوصی تربیت لے رہا تھا تو وہاں میرے کوچ نے مجھے بتایا کہ میں ایک بہت اچھا بچہ ہوں اور گفتگو بھی اچھی کر لیتا ہوں لیکن میرا انداز لڑکیوں جیسا ہے، یہ دنیا بہت تکلیف دہ جگہ ہے اس لیے گفتگو کا ایسا انداز مستقبل میں میرے لیے بہت سی مشکلات کھڑی کر سکتا ہے۔‘
کرن جوہر نے بتایا کہ مجھے کوچ نے اس معاملے میں مدد کی پیشکش بھی کی جو کہ میں نے قبول کر لی، میں نے 3 سال تک اپنے کوچ اور ان کی اہلیہ سے خصوصی تربیت لی اور مردوں کی طرح چلنا اور بولنا سیکھا۔ میں ہفتے میں 3 دن کلاس لینے کے لیے کوچ کے گھر جاتا تھا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ میں نے اس حوالے سے اپنے والد کو کچھ نہیں بتایا تھا، والد سے کہا تھا میں کمپیوٹر کلاسز لینے جاتا ہوں اور ان سے کمپیوٹر کلاس کے لیے ملنے والی فیس میں کوچ کو دے دیتا تھا۔
کرن جوہر نے وضاحت دیتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ میں نے والد سے ان کے سوالات سے خوفزدہ ہو کر سچ چھپایا، میرے والد کا نظریہ بالکل مختلف تھا، اُنہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا کہ میں کیسے چلتا ہوں یا کیسے بات کرتا ہوں، یہاں تک کہ میں ان کے سامنے ڈانس بھی کرتا تھا اور وہ مجھ پر فخر محسوس کرتے تھے۔