بالی ووڈ کے معروف ہدایتکار کرن جوہر نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے مرد اداکاروں کو بھاری معاوضہ دینا بند کر دیا ہے۔
بالی ووڈ کی ہدایت کارہ زویا اختر نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرد اداکار فلم کا 70 فیصد بجٹ اپنے معاوضے کی صورت میں لے جاتے ہیں۔
اُنہوں نے اس صورتِ حال کو بدلنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کرن جوہر اور دیگر فلم سازوں کو مرد اداکاروں کے معاوضے کم کر کے ٹیکنکل اسٹاف کو زیادہ پیسے دینے چاہئیں۔
زویا اختر کے ہمراہ موجود کرن جوہر نے اس بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اب مرد اداکاروں کو بھاری معاوضہ دینا بند کر دیا ہے اور میں دیگر فلم میکرز پر بھی زور دوں گا کہ وہ مرد اداکاروں کے معاوضوں میں کمی کریں۔
اُنہوں نے کہا کہ انڈسٹری میں صرف چند مرد اداکار ہیں جو مستقل طور پر فلمی شائقین کو اپنی طرف متوجہ کر سکتے ہیں اور پروڈیوسرز اکثر اپنے بجٹ کا ایک اہم حصّہ ان اداکاروں کو اپنی فلم میں کاسٹ کرنے کے لیے استعمال کرنے کی وجہ سے کافی دباؤ محسوس کرتے ہیں اور اس وجہ سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے سرمایہ کاری کرنے کی گنجائش بہت کم رہ جاتی ہے۔
کرن جوہر نے بتایا کہ میں نے ایک کم بجٹ کی نئی فلم بنائی تھی جس کا نام’کِل (Kill)‘ ہے، میں نے اس فلم پر پیسہ لگایا کیونکہ یہ ایک اعلیٰ تصوراتی فلم تھی اور اس میں بالکل نئے چہرے کو متعارف کروایا تھا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ ان کی اس کم بجٹ والی فلم میں بڑے اداکاروں نے کام کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ کام کرنے کے لیے فلم کے ٹوٹل بجٹ کے برابر کی فیس مانگ رہے تھے جو ظاہر ہے میں نہیں دے سکتا تو پھر میں نے نئے چہروں کو کاسٹ کیا۔
کرن جوہر نے یہ سوال بھی کیا کہ فلم کی باکس آفس پر کامیابی کی ضمانت دیے بغیر اتنی زیادہ فیس مانگنے کا کیا جواز ہو سکتا ہے؟