1971 کی جنگ کے ہیرو میجر شبیر شریف شہید (نشانِ حیدر) کا آج 54واں یومِ شہادت پوری عقیدت اور احترام سے منایا جا رہا ہے۔
ملک بھر کی مساجد میں آج دن کا آغاز قرآن خوانی اور دعاؤں کے ساتھ ہوا۔ علمائے کرام کی جانب سے شہید کے درجات کی سربلندی کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔
میانی صاحب قبرستان میں میجر شبیر شریف شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کی تقریب منعقد کی گئی۔
پاک فوج کے دستے نے میجر شبیر شریف شہید کی قبر پر سلامی دی۔
جی سی او لاہور میجر جنرل فیصل غفار رانا نے شہید کے مزار پر حاضری دی، قبر پر پھول رکھے اور فاتحہ پڑھی۔
میجر شبیر شریف شہید کی ہمشیرہ نے بھی قبر پر پھول رکھے اور فاتحہ پڑھی۔
’میجر شبیر شریف شہید ہمیشہ کےلیے امر ہوگئے‘
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے میجر شبیر شریف شہید کو بےمثال جراّت پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میجر شبیر شریف شہید نشانِ حیدر دفاع وطن کی روشن علامت ہیں، اس مردِ آہن نے جذبۂ ایمانی اور شجاعت کی نئی تاریخ رقم کی، میجر شبیر شریف شہید جراّت اور شجاعت کا ناقابلِ فراموش مظاہرہ کر کے ہمیشہ کے لیے امر ہو گئے۔
محسن نقوی نے کہا کہ میجر شبیر شریف نے قیادت، حکمت عملی اور غیر معمولی دلیری سے دشمن کے مضبوط قلعے لرزا دیے، میجر شبیر شریف وہ منفرد سپاہی ہیں جن کے پاس ستارۂ جراّت بھی ہے اور نشان حیدر بھی، پاک وطن کا ہر سپاہی جذبے میں ہمت میں اور وفا میں میجر شبیر شریف کا وارث ہے۔