• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تصویر ……

محمود ایک ذہن صحافی، بیدار قلم کار تھا۔

اُس نے کئی بڑے ادیبوں پر کتابیں لکھیں۔ پھر ایک روز…

وہ ایک بزرگ ادیب کو اپنی کتاب تحفتاً دینے کے ارادے سے نکلا۔

موٹرسائیکل سگنل پر رُکی، تو یکدم احساس ہوا کتاب کہیں گر چکی ہے۔

وہ فوراً پلٹا۔ سارے راستے کتاب تلاش کی، مگر کوئی سراغ نہیں ملا۔

اچانک ورکشاپ پر کام کرتے ایک بچے کے ہاتھ میں وہ کتاب دکھائی دی۔

اُس نے سکون کا سانس لیا۔ بچے سے پوچھا: کیا تم یہ پڑھنا چاہتے ہو؟

مگر میں تو پڑھنا نہیں جانتا۔ بچے نے معصومیت سے کہا۔

پھر تم نے یہ کتاب کیوں اٹھائی؟ لہجے میں حیرت تھی۔

اس تصویر کی وجہ سے۔ میں نے ایک بار انھیں ٹی وی پر دیکھا تھا۔

بچے نے کتاب کے ٹائٹل پر انگلی رکھ دی…

’’وہاں سعادت حسن منٹو کی تصویر جگمگا رہی تھی۔‘‘

تازہ ترین