ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ ملک میں سزائے موت پر عائد پابندی کو ’محدود طور پر‘ اٹھانے پر غور کیا جا رہا ہے، اگر سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہوئیں، تو یہ پابندی ختم کی جا سکتی ہے۔
انقرہ میں اپنے خطاب میں یلدرم نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ اس سلسلے میں دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔ واضح رہے کہ یورپی یونین کی رکنیت کے لیے بات چیت کے آغاز پر ترکی نے2004 ء میں سزائے موت پر پابندی عائد کی تھی۔
ترکی میں 1984 ءسے اب تک سزائے موت پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے، تاہم جولائی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترکی میں جاری کریک ڈاؤن کے آغاز کے بعد سے کہا جا رہا ہے کہ انقرہ حکومت ملک میں سزائے موت پر عمل درآمد پر پابندی کے خاتمے کا سوچ رہی ہے۔