پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں معروف مذہبی اسکالر جنید جمشید بھی شامل ہیں، اللہ کے حضور عاجزی کا اظہار کرنے والے جنید جمشید اللہ کے دربار میں پہنچ گئے،ان کا فنی سفر پاپ میوزک سے نعت خوانی اور پھر ٹی وی پر میزبانی تک پہنچا۔
1964 ءمیں پیدا ہونے والے جنید جمشید نے لاہور کی یو ای ٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی،انہوں نے ’’دل دل پاکستان‘‘کا ملی نغمہ گا کر عالمی شہرت حاصل کی، ان کے گروپ وائٹل سائنز کو بھی اسی ملی نغمے سے پہچان ملی۔
دل دل پاکستان سے 80ءکی دہائی کے آخری سالوں میں اس دور کے ہر نوجوان کے دل میں اترنے والی اس آواز کو ہماری پاپ کی تاریخ میں ایک آئیکون کی حیثیت حاصل ہے۔
وائٹل سائنز کی پہلی البم کی ریلیز نے اس بینڈ کو پاکستان میں پاپ کے پائنیر کے طور پر اور اس کے مرکزی گلوکار جنید جمشید کو شہرت کی ایسی بلندیوں تک پہنچایا جس کی ٘مثال آج بھی ملنا مشکل ہے۔
وائٹل سائنز کے فرنٹ مین کے طور پر چار اسٹوڈیو البمز کی کامیابی کے بعد انہیں اپنے سولو کیریئر میں بھی خاصی شہرت حاصل ہوئی۔
1999میں ریلیز کی گئی انکی دوسری سولو البم کے کئی گیت اس دور کے سپر ہٹس میں شامل ہیں۔
تاہم 2002ءمیں اپنی چوتھی اور آخری پاپ البم کے بعد اسلامی تعلیمات کی جانب ان کا رجحان بڑھنے لگا اور ماضی کے پاپ اسٹار ایک نعت خواں کے طور پر ابھرتے نظر آئے۔
2004ءمیں جنید جمشید نے گلوکاری چھوڑنے اور اپنی زندگی تبلیغی کاموں کے لیے وقف کرنے کا اعلان کیا۔
نامور نعت خواں اورا پنے فیشن لیبل سمیت جنید جمشید گزشتہ سالوں میں ماہ رمضان کی خصوصی نشریات اور پروگراموں میں بطور میزبان کے طور بھی نمایاں رہے ہیں۔
سابق پاپ آئیکون اور آج کے نعت خواں 2007ء میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغۂ امتیاز سے بھی نوازے گئے تھے۔
جنید جمشید نے نعت خوانی اور مذہبی پروگراموں سے ملک گیر شہرت حاصل کی، 2014 ءمیں دنیا کی 500 بااثر مسلم شخصیات میں بھی انہیں شامل کیا گیا، جنید جمشید 13سال سے مسلم چیریٹی نامی عالمی فلاحی ادارے سے بھی وابستہ تھے۔
چترال میں جنید جمشید کے دوست اور تبلیغی جماعت کے رہنما محمد ایوب کا ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا ہے کہ جنید جمشید نے زندگی کی پہلی نعت بھی محمد کا روضہ پڑھی اور زندگی کی آخری نعت بھی یہی تھی، آج دوپہر تبلیغی جماعت کے اجتماع میں جنید جمشید یہ نعت پڑھ کر رو پڑےتھے۔