SMS: #KMC (space) message & send to 8001
ہم روزمرہ کی گفتگو میں بولے جانے والے الفاظ اور محاوروں سے شعوری و لاشعوری طور پر بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ بالخصوص میڈیا لوگوں کی تعلیم و تربیت کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے ۔ پرنٹ میڈیا تو اس حوالے سے ایک مستند ترین ادارہ ہے جہاں پر زبان و بیان اور فصاحت و بلاغت کا بہت خیال رکھا جاتا ہے لیکن دیکھا گیا ہے کہ بعض ٹی وی چینلز پر نیوز اینکر یا اکثر و بیشتر سوشل میڈیا وغیرہ پر کئی صریح غلطیاں کی جاتی ہیں جن کے ہم متحمل نہیں ہو سکتے۔ اسی لئے چند ایک کا ذکر کیا جا رہا ہے تاکہ ہم لوگ بھی کچھ سیکھ سکیں اور اغلاط کی تصحیح بھی ہو سکے۔ کئی دفعہ’’ دست بستہ‘‘ کی بجائے دست بدستہ کہا جاتا ہے جو کہ بے معنی ہے۔ دست بستہ کا مطلب ہے ہاتھ باندھ کر۔ اگر یہ ’’ہاتھوں ہاتھ‘‘ کے معنوں میں استعمال کیا جارہا ہے تو’’ دست بدست‘‘ کی اصطلاح استعمال کی جانی چاہئے۔ الفاظ کا ایک غلط مرکب جو بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے وہ ہے برائے کرم ۔حالانکہ صحیح مرکب ’’ براہِ کرم‘‘ ہے۔ اسی طرح کچھ لوگوں کو یہ بھی کہتے ہوئے سنا ہے کہ یہ ممکن ہو سکتا ہے ۔ لغوی اعتبار سے یہ غلط ہے۔ یا تو کہنا چاہئے ’’یہ ممکن ہے‘‘یا کہنا چاہئے ’’ہو سکتا ہے‘‘ ۔سر د مہَری کو اکثر سرد مُہری (میم پر پیش کے ساتھ) بولاجاتا ہے جو کہ سراسر غلط ہے۔ بار ہا ہمیں ایس پی پولیس کا لفظ سننے کو ملتا ہے حالانکہ اس میں ’’پی‘‘ کا حرف پولیس کو ہی ظاہر کرتا ہے۔ گویا لفظ پولیس کی تکرار کی جا رہی ہے یعنی سپرنٹنڈنٹ پولیس پولیس۔اردو میں چونکہ بہت سے الفاظ فارسی اور عربی سے آئے ہیں اس لئے اگر ہم زیر زبر کا خیال نہ رکھیں تواکثر و بیشتر لفظ کا مطلب ہی یکسر تبدیل ہو جاتا ہے۔ مثلاً اکثر کہا جاتا ہے کہ لیڈر کی کردار کَشی (کشی کے ک پر زبر) ہورہی ہے حالانکہ (character assassination) کو کردار کُشی (ک پر پیش) کہنا چاہئے۔زبر کے ساتھ کردار کَشی کا مطلب ہے کردار نگاری (characterisation)۔ اسی طرح اکثر لوگ خود کو قتل کرنے کیلئے خود کَشی(ک پرزبر کے ساتھ) کا لفظ استعمال کرتے ہیں حالانکہ صحیح لفظ ک پرپیش کے ساتھ ہے یعنی خود کُشی۔ فارسی کا یہ محاورہ بکثرت بولا جاتا ہے: دیر آید درست آید۔ در حقیقت اصل محاورہ یوں ہے بدیر آید درست آید۔ہمارے ہاں انگریزی کے بہت سے الفاظ استعمال ہوتے ہیں لیکن ہم ان کا تلفظ اتنا بگاڑتے ہیں کہ انکا مطلب ہی تبدیل ہو جاتا ہے۔ میں نے اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگوں کو ٹَول پلازہ Toll plaza)) کی بجائے ٹُول پلازہ (Tool plaza) کہتے سنا ہے۔ حالانکہ ٹُول کا مطلب اوزار یا ہتھیار کا ہے اور ٹَول کا مطلب سڑک استعمال کرنے کی فیس۔ کئی دفعہ یہ بھی سنا کہ ہائی وے پر ایک ٹرالرکی ٹکر ہوگئی۔ ٹرالر تو مچھلیاں پکڑنے والی کشتی کو کہتے ہیں، ٹریکٹر یا ٹرک انجن کے پیچھے لگنے والی لمبی گاڑی کو ٹریلر کہتے ہیں ۔اسی طرح بکثرت یہ کہا جاتا ہے کہ بچہ مین ہول (main hole) میں گر گیا حالانکہ صحیح لفظ ہے میَن ہول یعنیmanhole۔ بہت سے لوگوںکو میں نے کنوینر (Convener) کی بجائے کنوی نیئرکہتے سنا ہے ۔ اسی طرح بہت سے ٹی وی ٹاک شوزمیں شرکاء کو ایک Phenomena کہتے سنا ہے حالانکہ اگر ایک ہے تو Phenomenon ہونا چاہئے کیونکہ Phenomena تو جمع کا صیغہ ہے۔ اکثر مذاکروں میں میں نے شرکا کو پسندیدگی کا مفہوم ادا کرنے کیلئے likeness کا لفظ استعمال کرتے سنا ہے حالانکہ likeness کا مطلب ہے مشابہت۔ پسندیدگی کیلئے likingکا لفظ استعمال کیا جاناچاہئے۔ کچھ چینلز کے ٹِکرز میں کبھی کبھی شارٹ گن(shortgun)لکھا جاتا ہے حالانکہ صحیح لفظ شاٹ گن (shotgun)ہے ۔پڑوسی ملک کی فلموں کی وجہ سے ہماری زبان میں ہندی ترکیبات کا غیرضروری حد تک عمل دخل ہورہا ہے جس سے فارسی اور عربی کے الفاظ کا حلیہ مسخ ہورہا ہے۔ مثلاً مشکلات تو پہلے ہی مشکل کی جمع ہے اسے مزید جمع بناتے ہوئے مشکلاتوں کہنا صریحاً غلط ہے۔ اسی طرح جذبات کو جذباتوںکہنا یا حالات کو حالاتوں کہنا بھی غلط ہے۔ ان کے علاوہ بھی بیشمار الفاظ ہیں جنہیں غلط بولا یا غلط لکھا جاتا ہے۔ یہ ایک ادنیٰ سی کاوش ہے امید ہے کہ تصحیح کا یہ سلسلہ برقرار رہے گا۔