• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانچوں ججز نے عمران، شیخ رشیداور سرا ج الحق کی درخواست کو مسترد کیا،مریم اورنگزیب

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ “میں گفتگو کرتے ہوئےمریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پانچوں ججز نے عمران خان،شیخ رشید اور سراج الحق کی درخواست کو مسترد کیا ہے،فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عمران خان کو پہلے ہی کہاتھا کہ عدالت نہ جائیں کورٹ میں کبھی نواز شریف کے خلاف فیصلہ نہیں آتا ،اعظم خان سواتی نے کہا کہ پاکستان میں بادشاہت ہے۔پروگرام میں رشید اے اے رضوی ،محمد احسن اور ذوالفقار علی نے بھی اظہار خیال کیا۔  وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ جب دھاندلی کا شور ہوا تھا اس وقت بھی وزیراعظم نے سپریم کورٹ کو خط لکھا تھا کہ ایک کمیشن بنا دیں ، اگر کوئی شبہ ہے تو اس معاملے کی تحقیقات کروالیں لیکن اس کے بعد دھرنا ہوا ، پارلیمنٹ پر حملہ ہوا ،پی ٹی وی پر حملہ ہوا اور پھر جب کمیشن کی رپورٹ آگئی اس پر اعتراض ہوا ۔ اور آج وہی پارٹی پاکستان تحریک انصاف آج تک کہتی ہے کہ دھاندلی ہوئی تھی ، انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنادیں اور آج وہی جے آئی ٹی بنی ہے ، ایک سال سترہ دن تک عدالت ، میڈیا اور سڑکوں پر شنوائی ہوئی اور اب فیصلہ آچکا ہے ، سوالوں کے جواب ہم نے دینے ہیں اور تکلیف اپوزیشن کو ہے،مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اس وقت پورے پاکستان میں سب سے مقبول ترین پارٹی ہے اور اس پارٹی کے لیڈر پرسوا سال تحقیقات ہوئیں اور پانچوں ججز اس بات پر متفق ہیں کہ اس کی مزید تحقیقات ہونی چاہیے اس سے پہلے کوئی بھی مجرم ثابت نہیں ہوسکتا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے اوپر اب جے آئی ٹی بن چکی ہے ساٹھ دنوں میں اس کا فیصلہ آجائے گا ،جو سوال کئے ہیں اس کے جواب آجائیں گے تو اب اس چیز کو بند ہونا چاہیے لیکن جب جب اپوزیشن کی جانب سے اس طرح کی گفتگو ہوگی تو پی ایم ایل ن اس کا جواب دی گی۔مریم اورنگزیب کا مزیدکہنا تھا کہ پانچوں ججز نے عمران خان، شیخ رشیداور سرا ج الحق کی درخواست کو مسترد کیا ہے اور جو سوالات جے آئی ٹی میں ہیں وہ وہ چیزیں ہیں جو ہم نے جمع کرائی ہیں اور اس میں میاں شریف سے متعلق ابہام ہے اور اگر معلومات میں کسی چیز کمی ہے تو جے آئی ٹی بنا کے سپریم کورٹ نے چند سوالات کیئے ہیں ۔نواز شریف کے خلاف اس قسم کی احتجاجی مہم 2013سے چل رہی ہے ہمیں عادت ہے اور انشاء اللہ ان لوگوں کو بھی پتہ لگ جائے گا جب اس جے آئی ٹی کا فیصلہ آجائے گا۔پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آصف زرداری نے عمران خان کو پہلے ہی کہا تھا کہ آپ کورٹ میں نہ جائیں کیونکہ کورٹ میں کبھی بھی نواز شریف کے خلاف فیصلہ نہیں آتا ، انہوں نے کہا کہ پی پی نے اسی وقت جے آئی ٹی کو مسترد کیا اورعمران خان کو بھی کہا کہ آپ بھی اس جے آئی ٹی کو مسترد کردیں ، پاکستان پیپلزپارٹی نے نواز شریف کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کردی ہے حال ہی میں جھنگ میں جلسہ کیا اور اب مردان ، مالاکنڈ اور کے پی کے کی طرف احتجاجی تحریک کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جے آئی ٹی کی گولی ملی ہے ، جے آئی ٹی ،کمیشن کی رپورٹس پہلے کبھی نہیں آئیں ہیں ، انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی اے سی آر کون لکھے گا؟ یہ سارے معاملات سپریم کورٹ کے ججز پر عیاں ہیں لیکن ہم نہیں سمجھتے کہ اس سے کچھ حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا یہ عمران خان یا میری جائیداد نہیں ہے یہ میرے ملک کی جائیداد ہے ، 20کروڑ لوگوں کی اس وقت ایک ہی آواز ہے کہ نواز شریف احتساب دیں ۔اخلاقیات کا سبق ہم اس لیے دیتے ہیں کیونکہ ہمارا دامن صاف ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر سینیٹر محمد اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ بادشاہت اور جمہوریت میں واضح فرق ہے اگر پاکستان میں بادشاہت ہے تو پھر جس طریقے سے چار سال معاملا ت چلیں ہیں یا اس سے پہلے کی دہائیوں میں چلے ہیں اسی طرح سے چلتے رہیں گے اور اگر نہیں تو پھر ہم نے اپنی کارکردگی پرقوم کے سامنے جانا ہوگا اور یہ بتاناہوگا کہ سارا معاملہ جو مالیات سے متعلق ہے جس کو باقاعدہ طور پر سپریم کورٹ کے بانچوں ججوں نے مانا ہے کہ نواز شریف اور ان کی فیملی سے متعلق جو ثبوت آئے ہیں اس کے جواب کسی کے پاس نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بے نامی کی پراپرٹی کو پکڑ نے کے لیے ایک خاص طریقہ کار ہے ،اعظم خان نے کہا ہم اس فیصلے سے خوش ہیں کیونکہ ملک تبدیلی کی طرف جارہا ہے ،کالی پٹیاں اس لیے لگائی ہیں کہ معاشی ، معاشرتی طور پر ہم نیچے جا رہے ہیں ،اسلام آباد کلب کے اندر صدر پاکستان کے لیے ایک ہزار سے زیادہ محافظ کھڑے ہیں ۔
تازہ ترین