• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موصل میں داعش نے 1 لاکھ شہریوں کو انسانی ڈھال بنا رکھا ہے،اقوام متحدہ

Daesh Made One Lakh Citizens As Human Shiled In Mosul Un

اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے عراق کے اہم ترین شہر موصل میں 1 لاکھ سے زائد شہریوں کو انسانی ڈھال بنا کر قید کر رکھا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق میں پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے کے نمائندے برونو گیڈو کا کہنا تھا کہ داعش موصل کے باہر ہونے والی جھڑپوں میں شہریوں کو گرفتار کرکے انہیں موصل کے قدیم شہر جانے پر مجبور کررہی ہے جو ان کے قبضے میں موجود واحد حصہ رہ گیا ہے۔

جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ 'موصل کے قدیم شہر میں اب بھی 1 لاکھ سے زائد شہری قید ہوسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا 'ہم جانتے ہیں کہ شکست کے بعد داعش جن جن علاقوں سے نکلی وہاں سے اس نے شہریوں کو اپنے ساتھ لے کر موصل منتقل کردیا۔

نمائندہ اقوام متحدہ کے مطابق 'یہ شہری وہاں انسانی ڈھال کی صورت میں موجود ہیں، علاقے میں کھانا، پانی، بجلی کچھ باقی نہیں رہا، یہ افراد ایک ایسے علاقے میں موجود ہیں جہاں دہشت اور مفلسی کی صورتحال بدترین ہوتی جارہی ہے، 'یہ لوگ چاروں جانب جنگ سے گھرے ہوئے ہیں۔

برونو گیڈو کا کہنا تھا کہ 'داعش کے کنٹرول میں موجود علاقے سے نکلنے کی کوشش کرنے والے افراد کو اسنائپرز قتل کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں جبکہ جو چند افراد نکلنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں وہ شدید صدمے اور تشدد کا شکار ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ 9 ماہ قبل موصل سے داعش کا قبضہ ختم کرنے کے لیے شروع ہونے والی کارروائیوں میں شہر سے 8 لاکھ 62 ہزار سے زائد افراد دربدر ہوچکے ہیں۔

ان افراد میں سے صرف 1 لاکھ 95 ہزار افراد پرامن علاقوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوسکے، جبکہ 6 لاکھ 67 ہزار کے قریب افراد اب بھی دربدر ہیں۔ان میں سے زیادہ تر افراد کا تعلق موصل کے مغربی علاقوں سے ہے، یہ افراد اقوام متحدہ کی جانب سے لگائے گئے کیمپوں اور میزبان خاندانوں کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

تازہ ترین