• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ مال روالپنڈی، 2016-17میں محاصل وصولی میں کوئی ٹارگٹ پورا نہیں ہوسکا

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)محکمہ مال راولپنڈی ضلع نے2016-17میں محاصل کی وصولی میں کوئی ٹارگٹ پورا نہیں کیاجس کا نوٹس پنجاب بورڈ آف ریونیو نے بھی لے لیا ہے۔واٹر ریٹ میں وصولی کی شرخ زیرو رہی۔زرعی انکم ٹیکس میں کارکردگی نہ ہونے کے برابر رہی ۔ریکارڈ ہی بورڈ آف ریونیو کو نہیں دیا گیا۔جبکہ انتقال فیس 47فیصد،سٹیمپ ڈیوٹی 70فیصد،رجسٹریشن فیس78فیصد جبکہ سی وی ٹی کی وصولی56فیصد رہی ہے۔اور کوئی ٹارگٹ بھی پورا نہیں ہوسکا ۔انتقال فیس کا ٹارگٹ 80کروڑ75 لاکھ97ہزار روپے تھا۔جس میں سے صرف37کروڑ 55لاکھ99ہ زار82روپے صول کئے جاسکے،انتقال فیس وصولی کی شرح راولپنڈی تحصیل میں46فیصد،گوجرخان 60فیصد ،ٹیکسلا 45فیصد،مری22 فیصد،کہوٹہ20 فیصد،کلرسیداں96فیصد اور کوٹلی سیتاں میں زیرو فیصد رہی۔سٹیمپ ڈیوٹی ٹارگٹ دو ارب 29کروڑ38 لاکھ29ہزار روپے تھا۔جس میں سے ایک ارب61کروڑ59لاکھ24ہزار203روپے وصول ہوئے۔راولپنڈی تحصیل کے پنڈی ون میں وصولی66فیصد،پنڈی ٹو میں80 فیصد جبکہ رورل ایریاز میں68فیصد رہی۔گوجرخان میں وصولی79فیصد،کہوٹہ70فیصد،ٹیکسلا63فیصد،مری64فیصد،کلر سیداں میں127فیصد کوٹلی ستیاں میں28فیصد رہی۔رجسٹریشن فیس کا ٹارگٹ 6کروڑ59لاکھ18ہزار روپے تھا۔وصولی 5کروڑ16لاکھ70ہزار343روپے ہوئی۔راولپنڈی میں رجسٹریشن فیس وصولی پنڈی ون میں62فیصدپنڈی ٹو میں101فیصد،رورل ایریاز میں88فیصد رہی۔گوجرخان میں وصولی68فیصد،کہوٹہ82فیصد،ٹیکسلا52فیصد،مری31فیصد،کلر سیداں میں261فیصد کوٹلی ستیاں میں109فیصد رہی۔کیپیٹل ویلیو ٹیکس(سی ٹی وی)کا ٹارگٹ ایک ارب12کروڑ77لاکھ58ہزار روپے تھا۔جبکہ وصولی صرف62کروڑ92لاکھ74ہزار826روپے ہوئی۔راولپنڈی میں سی ٹی وی وصولی پنڈی ون میں50فیصد،پنڈی ٹومیں76فیصد،دیہی ایریازمیں44فیصدرہی۔گوجرخان میں وصولی53فیصد،کہوٹہ63فیصد،ٹیکسلا39فیصد،مری75فیصد،کلر سیداں میں170فیصد اور کوٹلی ستیاں میں22فیصد رہی۔زرعی زمینوں سےواٹر ریٹ زیرو وصولی ہوئی۔جس میں راولپنڈی سے وصولی ایک لاکھ97ہزار 143روپے،گوجرخان27ہزار602روپے،ٹیکسلا تین لاکھ8ہزار517روپے،کلر سیداں گیارہ ہزار219روپے ہونا تھی۔اسی طرح ضلع بھر کے437 زرعی انکم ٹیکس دہندگان میں سے392نادہندگان کے ذمہ مالی سال2014-15کے 2کروڑ26لاکھ6ہزار915روپے واجب الادا ہیں۔بورڈ آف ریونیو نے ڈسٹرکٹ کلیکٹر سے کہا ہے کہ وہ واٹر ریٹ وصولی زیرو ہونے پر متعلقہ ریونیو افسر سے باز پرس کریں۔ زرعی انکم ٹیکس کے حوالے سے بورڈ آف ریونیو نے قرار دیا ہے کہ کم از کم ساڑھے بارہ ایکڑ والے مالک پر لاگو ہے۔تاہم اس کا کوئی ریکارڈ میسر نہیں ہے۔جبکہ دیگر محصولات کی وصولی کے حوالے سے رجسٹرارز اور ریونیو آفیسرز سے کہا گیاہے کہ وہ ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے اپنی تمام صلاحتیں بروے کار لائیں۔
تازہ ترین