ریفرنسز کے معاملے پر قومی احتساب بیورو کی جانب سے طلب کیے جانے پر سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز، اسحاق ڈار اور طارق شفیع نیب لاہور میں پیش نہیں ہوئے۔
پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا جس کے تحت نیب کو 4 ریفرنسز 6 ہفتوں میں یعنی 8 ستمبر تک دائر کرنا ہیں۔
نیب نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو خط لکھا ہے جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور انکی فیملی کے نام پر رجسٹرڈ گاڑیوں اور جائیداد سے متعلق تفصیلات اکیس اگست تک طلب کی گئی ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے کہا کہ نوازشریف یا ان کے خاندان کا کوئی فرد نیب میں پیش نہیں ہورہا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف یا ان کے خاندان کے کسی فرد کونیب سے نوٹس نہیں ملا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کے لیے 2 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
تحقیقاتی عمل کی نگرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم راولپنڈی کے ڈائریکٹر رضوان احمد کریں گے جب کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے تحقیقات کی نگرانی ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور میجر (ر) شہزاد سلیم کریں گے۔
نیب نے ریفرنسز کے معاملے پر شریف فیملی سے آج جواب طلب کیا تھا جب کہ طارق شفیع اور اسحاق ڈار کو بھی ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق نیب لاہور میں آج پیشی پر آنے والوں کو بعد کی تاریخ دی گئی اور شریف فیملی کی طلبی کے باعث معمول کے کیسز پر کارروائی بھی روک دی گئی تھی۔