• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوئٹزرلینڈ نے براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کر دی

Todays Print

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) سوئٹزرلینڈ نے سات سال بعد کالعدم بلوچ ریپبلکن پارٹی (بی آر پی) کے جلاوطن رہنما براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ سوئس حکومت کی جانب سے یہ اقدام ان کے برادر نسبتی اور بلوچ رہنما مہران مری کے ملک میں داخلے پر تاحیات پابندی عائد کرنے کے صرف ایک ہفتے بعد ہی اٹھایا گیا ہے۔ سوئس حکومت کے ایک ذریعے نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی، پرتشدد واقعات اور عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں تعلق کی وجہ سے براہمداغ بگٹی کی پناہ کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ براہمداغ بگٹی نے اس نمائندے سے بات چیت میں اس بات کی تصدیق کی کہ سوئس حکومت نے ان کی درخواست ان الزامات کے تحت مسترد کر دی ہے کہ ان کے مبینہ طور پر کالعدم جماعت بی آر اے کے ساتھ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اپیل کا اختیار موجود ہے اور وہ اپنا کیس سوئس عدلیہ کے اگلے مرحلے کو منتقل کریں گے اور ضرورت پڑی تو یورپی عدالت برائے حقوق انسانی (یوروپین کورٹ آف ہیومن رائٹس) بھی لیجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب پرانے الزامات ہیں جن کی میں نے ہمیشہ سے ہی تردید کی ہے کہ میں شدت پسندی میں ملوث ہوں۔

سوئس حکومت کے ذریعے نے بتایا کہ براہمداغ بگٹی کو فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرنے کا اختیار دیا گیا ہے اور اگر وہ چاہیں تو اپنی اپیل فیڈرل ایڈمنسٹریٹیو کورٹ (ایف اے سی) میں دائر کر سکتے ہیں۔ اس کورٹ میں اپیل دائر کرنے پر براہمداغ بگٹی کے سامنے ثبوت پیش کیے جائیں گے اور ان کے وکیل کو اختیار ہوگا کہ وہ اپنے موکل کے دفاع میں اپنا مقدمہ پیش کریں۔ براہمداغ بگٹی نے نومبر 2010ء میں سیاسی پناہ کیلئے کیس دائر کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ وہ پہلے افغانستان میں مقیم تھے جہاں سے وہ ایک خلیجی ملک روانہ ہوئے جس کے بعد وہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا پہنچے۔

تازہ ترین