• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی ڈاکٹر ناروے کے قومی ویٹ لفٹنگ چیمپئن بن گئے

Pakistani Doctor Became The National Weight Lifting Champion Of Norway

ایک ہونہار نارویجن پاکستانی جو پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں، انہوں نے حالیہ دنوں میں ناروے کی قومی ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ جیت لی ۔

ویسے تو ایک سے زیادہ شعبوں میں مہارت حاصل کرنا بہت مشکل کام ہے لیکن ستائیس سالہ ڈاکٹر زبیر اکرم نے یہ کام کر دکھایا ہے۔

Norway_02

ناروے کی قومی ویٹ لفٹنگ چمپیئن شپ میں کل ایک سو ساٹھ کھلاڑیوں نے حصہ لیا لیکن اس مقابلے میں سونے کا تمغہ جیت کر ڈاکٹر زبیر اکرم قومی چیمپئن بن گئے۔

انھوں نے تراسی کلو گرام کی کیٹیگری میں تین بار کل چھ سو چالیس کلو گرام وزن اٹھاکر سب کو حیرت زدہ کردیا۔

Norway_03

ڈاکٹرزبیراکرم کو گھڑسواری اور نیزہ بازی کا بھی شوق ہے اور وہ ناروے کی قومی نیزہ بازی ٹیم کے بورڈ کے رکن بھی ہیں۔ وہ اس شعبے میں بھی کئی میڈلز جیت چکے ہیں۔

ڈاکٹرزبیر نے نمائندہ جنگ کو بتایاکہ وہ ہائی اسکول کے زمانے سے ہی ویٹ لفٹنگ کرتے آئے ہیں اور خاص طور پر انھوں نے میڈیکل کی تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد گذشتہ تین چار سالوں کے دوران ویٹ لفٹنگ کی خوب مشق کی ہے۔ روزانہ دو تین گھنٹے اور ہفتے میں چھ سات بار تمرین کرنا ان کا معمول ہے۔

Norway_04

گھڑسواری و نیزہ بازی کے بارےمیں انھوں نے کہاکہ یہ شوق انہیں ورثے میں ملا ہے۔ ان کے دادا نے پچاس سال قبل اس کھیل میں حصہ لینا شروع کیا تھا اور پھر ان کے والد اور اب وہ اور ان کے بھائی یہ شوق پورا کررہے ہیں۔

ڈاکٹر زبیر نیزہ بازی میں بین الاقوامی مقابلوں میں ناروے کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ گذشتہ سال ناروے میں نیزہ بازی کا عالمی مقابلہ ہوا جس میں روس، امریکہ، جرمنی، پاکستان اور ناروے کی ٹیموں نے حصہ لیا۔

Norway_01

اس سال جرمنی میں بھی ان کی ٹیم نے متعدد میڈلز جیتے ہیں۔ان کا تعلق پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین کے گاؤں بھویت سے ہے۔ ان کے والد محمد اکرم بہتر معاش کی تلاش میں اسی کی دہائی میں ناروے آگئے تھے۔

ڈاکٹر زبیر ناروے میں پیدا ہوئے لیکن انھیں زندگی کے ابتدائی سات آٹھ سال پاکستان میں گزارنے کا موقع ملا۔

Norway_05

نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ اپنے فارغ اوقات کو ضائع کرنے کے بجائے تعمیری مشاغل اور مثبت سرگرمیوں میں مصرف کریں۔

تازہ ترین