• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ: اتائی ڈاکٹر محکمہ صحت کے لیے درد سر بن گئے

Quetta Self Made Doctor Became Headache For Health Department

کوئٹہ میں اتائی ڈاکٹرمحکمہ صحت کے لیے درد سر بن گئے ہیں ۔ نواحی علاقوں میں تو اتائی ڈاکٹرشہریوں کی جانوں سے کھیل ہی رہےتھے،اب شہر کے وسط میں بھی کلینک کھول لیے ہیں ۔

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں محکمہ صحت کی عین ناک کے نیچے اتائی ڈاکٹروں نے کلینک کھول رکھے ہیں ، ایسے افراد کے پاس نہ ڈپلوما ہے اور نہ کوئی ڈگری لیکن یہ لوگ بڑے بڑے کلینک کھول کر عوام کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں ۔ڈسپنسر وغیرہ جو ڈاکٹربنے بیٹھے ہیں اس سے عوام کی جان کو خطرہ ہے ۔

کوئٹہ شہر میں بدقسمتی سے ایسے لوگ ہیں جو ڈاکٹر بن کر کلینک کھول کربیٹھے ہیں جن کے پاس ڈسپنسری اور میڈیکل ٹیکنیشن کا بھی ڈپلوما نہیں ہے ۔

محکمہ صحت کے حکام خود اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ کوئٹہ میں اتائی ڈاکٹرز کی تعداد سیکڑوں میں ہے ۔

حال ہی میں محکمہ صحت کے حکام نے شہر کے مختلف علاقوں نواکلی ، پشتون آباد ، سریاب اور کچلاک میں اتائی ڈاکٹروں کے 60 سے زائد کلینکس سیل کردیے ہیں ۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ شہر کے بالکل وسط میں واقع لیاقت بازار اور مسجد روڈ پر برس ہا برس سےکام کرنے والے 5 اتائی ڈینٹل کلینکس بھی پکڑے گئے۔

اتائی ڈاکٹر معاشرے کے لیے ناسور بن چکے ہیں ، ان کے خلاف مہم چلانا حکومت کا اور ان کی نشاندہی کرنا عوام کا کام ہے ،اس لیے عوام اور حکومت کے باہمی تعاون سے ہی اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

تازہ ترین