• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگ گروپ کا معافی اور ایک ارب ہرجانے کا دعویٰ، عمران اور ان کے وکیل عدالت کے دوبار بلانے پر بھی نہ آئے، سمن رہائش گاہ پر چسپاں کرنے کا حکم

جنگ گروپ کا معافی اور ایک ارب ہرجانے کا دعویٰ، عمران اور ان کے وکیل عدالت کے دوبار بلانے پر بھی نہ آئے، سمن رہائش گاہ پر چسپاں کرنے کا حکم

اسلام آباد(عاصم جاوید، اویس یوسف زئی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان جنگ جیو گروپ پر الزامات لگا کر غائب ہوگئے،دو مرتبہ عدالتی نوٹس کے باوجود خود پیش ہوئے نہ پیروی کے لئے وکیل کو بھجوایا۔ اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسکندر خان نے تیسری مرتبہ نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالتی سمن عمران خان کی رہائش گاہ پر چسپاں کرنے کا حکم دیا ہے۔ جنگ جیو گروپ کی جانب سے عمران خان کے خلاف دائر ایک ارب روپے ہرجانہ کیس کی مزید سماعت 9 اپریل کو ہو گی۔ جمعرات کو مقدمے کی تیسری سماعت کے موقع پر جنگ جیو گروپ کی جانب سے عامر عبداللہ عباسی ایڈووکیٹ اور ان کے معاون وکلاءفاضل جج کے روبرو پیش ہوئے۔ دو مرتبہ آواز لگانے کے باوجود عمران خان یا ان کی طرف سے کوئی وکیل پیش نہ ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل عامر عبداللہ عباسی ایڈووکیٹ نے عدالتی نوٹس اور اس کی وصولی کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت سے عمران خان کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی استدعا کی جس پر ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان نے کہا کہ عدالتی وقت ختم ہونے تک انتظار کر لیتے ہیں، شاید کوئی پیش ہو جائے۔ عدالتی وقت ختم ہونے سے پہلے تیسری مرتبہ کیس کال ہونے پر بھی کوئی پیش نہ ہوا تو عدالت نے ایک مرتبہ پھر عمران خان کے سمن جاری کردیئے۔ عدالت نے اپنے حکم نامے میں لکھا کہ کوریئر سروس کے ذریعے عمران خان کو بھجوایا گیا سمن 15 مارچ کو احمد گل نامی شخص نے وصول کیا جبکہ عدالتی پراسیس سرور کے ذریعے جاری کیا گیا سمن انصاف سیکریٹریٹ کے ایڈمن افسر نعیم اللہ خان نے وصول کیا۔ فاضل عدالت نے سمن عدالت کی پراسیس سرونگ ایجنسی کے ذریعے عمران خان کی رہائش گاہ پر چسپاں کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے سماعت 9 اپریل تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ انڈیپنڈنٹ میڈیا کارپوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ ، انڈیپنڈنٹ نیوز پیپرز کارپوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ ، نیوز پبلی کیشنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور ایڈیٹر انچیف و چیئرمین جنگ گروپ میر شکیل الرحمن نے سینئر وکیل عامر عبداللہ عباسی کے ذریعے دائر دعویٰ میں عمران خان کو بے بنیاد اور جھوٹے الزامات عائد کرنے پر غیر مشروط معافی مانگنے ، اس کی تشہیر کے انتظامات کرنے اور ایک ارب روپے ہرجانہ کی ادائیگی کرنے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جنگ گروپ اور اس کے مالک کو بدنام کرنے کے لئے 2014ءسے الزامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ، ادارہ جنگ نے غیرجانبدار معزز شہریوں پر مشتمل کمیٹی کے ذریعے الزامات کی جانچ کے لئے خود کو پیش کیا مگر عمران خان نے اس پیشکش کو تسلیم کرنے کی بجائے الزامات کا سلسلہ جاری رکھا اور مختلف اوقات اور مواقع پر جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف و چیئرمین کو بلیک میلر ، فرعون اور میڈیا گاڈ فادر قرار دیا۔ عمران خان نے جنگ جیو گروپ پر الیکشن 2013ءمیں دھاندلی میں ملوث ہونے، پاکستان سری لنکا کرکٹ سیریز کے رائٹس ملی بھگت سے حاصل کرنے، بیرون ممالک سے مالی مفادات حاصل کرنے ، پاکستان میں بھارت و امریکہ کا ایجنڈا سیٹ کرنے کے الزامات عائد کئے۔ عمران خان نے بھارت اور امریکا کے ساتھ گٹھ جوڑ اورفارن فنڈنگ کے ذریعے غیرملکی بیانیے کو سپورٹ کرنے کے الزامات عائد کرکے حب الوطنی کے حوالے سے عوام کے دلوں میں شکوک پیدا کرنے کی کوشش کی۔ عمران خان نے اپنے سیاسی عزائم کی تکمیل کے لئے جنگ جیو گروپ پر حکومت سے مالی فوائد حاصل کرنے کا بھی الزام لگایا جبکہ یہ حقیقت سب جانتے ہیں کہ پانامہ پیپرز اسکینڈل کو سب سے پہلے جنگ جیو گروپ نے عوام تک پہنچایا جس کے نتیجے میں منتخب وزیر اعظم کو اپنے منصب سے ہاتھ دھونا پڑے۔ جنگ جیو گروپ قانون کے مطابق تمام مالی حسابات اور اثاثہ جات کا ریکارڈ رکھتا ہے۔ عمران خان کے علاوہ کسی مجاز ادارے نے جنگ جیو گروپ کے خلاف کسی قسم کی بے ضابطگی کی شکایت نہیں کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سات دہائیوں سے ادارہ جنگ گروپ صحافت کے میدان میں نمایاں خدمات اور مصدقہ معلومات کی فراہمی کی بدولت عوام الناس میں مقبول اور ہر دلعزیز ہے۔ جنگ گروپ نے سماجی بہبود ، صحت ، تعلیم اور قومی سطح پر ہم آہنگی کے فروغ کے سلسلے میں اہم اور نمایاں خدمات انجام دیں۔ جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف و چیف ایگزیکٹو میر شکیل الرحمن معروف صحافی اور میڈیا پرسنیلٹی ہیں، وہ پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کے بانی صدر ہیں اور کئی سال تک کونسل آف پاکستان نیوزپیپرز ایڈیٹرز اور آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر رہ چکے ہیں۔ جولائی 2005ءمیں امریکی میگزین ”بزنس ویک“ نے ان کا نام ”ٹوینٹی فائیو سٹارز آف ایشیاء“ میں شمار کیا۔ جنگ جیو گروپ نے صحافت کے علاوہ میر خلیل الرحمن فائونڈیشن (ایم کے آر ایف) ، امن کی آشا اور پکار کے ذریعے انسانیت کی فلاح اور امن کے فروغ کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر خدمات انجام دیں۔ ماضی میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی جنگ گروپ کے ساتھ مل کر سماجی بہبود اور سیلاب زدگان کے لئے کام کیا اور 2014ءسے قبل مختلف انٹرویوز میں انہوں نے جمہوریت کے فروغ کے لئے جنگ گروپ کی خدمات کو سراہا۔ مگر اپریل 2014ءسے لے کر تاحال عمران خان جنگ جیو گروپ کو بدنام کر رہے ہیں۔ ماضی میں ایسے ہی الزامات نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نے بھی لگائے جس پر لندن کی عدالت نے کیس کیا گیا اور ہائی کورٹ آف جسٹس کوئنز بنچ ڈویژن برطانیہ نے جنگ گروپ کے حق میں ایک لاکھ 85 ہزار پائونڈز کی ڈگری جاری کی۔ عمران خان نے متعدد بار عوام کو جنگ جیو گروپ کے خلاف اکسایا ، ان کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی وجہ سے نہ صرف ادارہ جنگ گروپ کی ساکھ متاثر ہوئی بلکہ ادارہ سے منسلک تمام افراد اور ان کے لواحقین کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہو گئے۔ دعویٰ میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان کے تمام تر الزامات جھوٹے ، من گھڑت اور بے بنیاد ہیں جس کا مقصد جنگ جیو گروپ کو بدنام کرنا اور عوام الناس کی نظر میں اس کی ساکھ کو متاثر کرنا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے لیگل نوٹس کا بھی جواب نہیں دیا۔ عمران خان کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی وجہ سے نہ صرف عوام الناس کی نظر میں ادارہ جنگ کی ساکھ متاثر ہوئی بلکہ اسے مالی نقصان کے ساتھ ساتھ ذہنی کوفت اور پریشانی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ عمران خان کے ٹی وی چینلز کو دئیے گئے انٹرویوز، پریس کانفرنسز ، جلسوں سے خطاب اور ٹویٹس کو درخواست کا حصہ بناتے ہوئے عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو جھوٹے الزامات عائد کرنے پر عوام کے سامنے غیر مشروط معافی مانگنے اور ایک ارب روپے ہرجانے کی رقم ادا کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں اور قانون کے مطابق ہتک عزت کے دعوی کا تین ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد سکندر خان نے پہلے 28 فروری اور پھر 9 مارچ کو عمران خان کی طلبی کے نوٹس جاری کئے، دو مرتبہ عدالتی سمن کی تعمیل کے باوجود عدالت میں خود یا وکیل کو پیش نہ کرنے پر فاضل جج نے عمران خان کو تیسری بار طلب کرتے ہوئے سماعت 9 اپریل تک ملتوی کر دی۔ اس بار فاضل جج نے عدالتی سمن عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر چسپاں کرنے کا حکم دیا ہے۔جنگ جیو گروپ کے وکیل عامر عبداللہ عباسی کا کہنا ہے کہ یہ ہتک عزت کا عام مقدمہ نہیں بلکہ عزت کے قتل عام کا کیس ہے ، قانون کے مطابق ہتک عزت کے مقدمے کا فیصلہ 90 دن میں ہونا چاہئے۔

تازہ ترین