• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کاروبار کو مظبوط بنانے کے گُر

ٹیکنالوجی کی اس دنیا میں کم سرمائے حتیٰ کہ بغیر سرمائے کے کاروبار کا آغاز بھی مشکل نہیں رہا ۔اگر چہ یہ حقیقت ہے کہ ایک کاروباری نظامت کار کے طور پر کم سرمائے کے باعث کسی نئے پراجیکٹ کا آغاز مشکل اور ایک بہت بڑا چیلنج ہے لیکن اس سے بڑا چیلنج کسی بھی کاروبار کے آغاز کے بعد اسے کامیاب اور مضبوط بناناہوتاہے جس کا سامنا نہ صرف چھوٹے سرمائے سے شروع کئے جانے والے بزنس مین کو کرنا پڑتا ہے بلکہ ان چیلنجوں کا سامنا ایک بڑا بزنس مین بھی لازمی کرتا ہے۔

ہر شعبہ زندگی میں کامیابی کا حصول چونکہ انسانی فطرت میں شامل ہے اور اسی کی تگ و دو میں انسان اپنی پوری زندگی صرف کردیتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی میں کامیابی کی قیمت، مسلسل جدوجہد کی صورت ادا کرنا پڑتی ہے اور یہ ذہنی و جسمانی جدوجہد کامیاب ہونے کے لئے دنیا کا ہر انسان کرتا ہے مگر بعض اوقات منصوبہ بندی نہ کرنے کے باعث اپنے مقاصد کا حصول نہیں کرپاتے یہی وجہ ہے کہ ایسے لوگ کاروبار میں بھی ناکام ہوجاتے ہیں لیکن آج کے مضمون میںکاروبار میں کامیابی کے لئےان ضروی تجاویز پر بات کریں گے جوقارئین کے نہ صرف معلومات میں اضافہ کریں گے بلکہ ان کے کاروبار کے لئے بھی سود مند ثابت ہوں گی۔

منظم ہوجائیں

کاروبا ر میں کا میابی کا پہلا اصول منظم ہونا ہے اوراس اصول کے لاگو ہونے کا آغازنہ صرف اپنے ملازموں بلکہ خود اپنی ذات سےکیجیے۔اس پہلے اصول کے ذریعے آپ کاموں کو وقت پر مکمل کرنے کے عادی ہوجائیں گے ۔اس اصول کے لئے ضروری ہے کہ روزانہ کے کاموں کی فہرست بنائی جائے جن کاموں کی تکمیل ہوجائے انھیں فہرست سے خارج کرتے جائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی کام اس فہرست سے دور نہ ہو۔

تفصیلی ریکارڈ اپنے پاس بھی موجودر کھیں

کاروبار میں کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ آفس کا تمام تفصیلی ریکارڈ آپ کے پاس آپ کے ذاتی آفس میں موجود ہو ۔اس ریکارڈ سے متعلق معلومات آپ کو بتائیں گےکہ آپ کا آفس مقابلاتی دور میں کہاں کھڑا ہے،کن چیلنجز کا سامنا آپ کو کرنا پڑسکتا ہے یا آپ کا کاروبار کن مشکلات سے گزر رہا ہے ۔یہ معلومات آپ کو تمام چیلنجوں پر قابو پانے کیلئے پہلے سے ہی حکمت عملی بنانے کی طرف راغب کرے گی۔

مقابلے سے گھبرانے کے بجائے تجزیہ کریں

ماہرین کے نزدیک کاروبار میں مقابلہ نہ ہو کاروبار کرنے کا اصل مقصد پورا نہیں ہوتا ۔تو چنانچہ کاروبار کی کامیابی کے لئے مقابلوں سے گھبرانے کے بجائے ان کا تجزیہ کریں ۔اپنے حریفوںکی کامیابی سے ڈرنے کے بجائےسیکھنے کی کوشش کریں یہ اصول آپ کے لئے زیادہ پیسہ کمانے کاذریعہ بھی بن سکتا ہے۔ اپنے کاروبار کو درپیش خطرات کا علم آپ کو اس سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گا ۔

تخلیقی سوچ رکھیں

زندگی میں کامیابی کے لیے تخلیقی سوچ بہت اہمیت رکھتی ہے۔ ہم بھی تھوڑی سی کوشش اور توجہ سے اپنی تخلیقی صلاحیت بہتر بنا سکتے ہیں۔ بہتر تخلیقی صلاحیت انسان کے کام ،کاروبار،تعلقات حتیٰ کہ ذاتی زندگی میں خوشگوار تبدیلیاں لے کر آتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ لگے بندھے اصولوں پر چلنے کے بجائے کاروبار کو بہتر بنانے کے لئے نت نئے طریقوں کی تلاش میں رہیں۔جو آپ نہیں جانتے اسے تسلیم کریں اور جو جانتے ہیں اس کے ذریعے نئے نظریات اور نئے نقطہ نظر کی تلاش میں رہیں ۔

خسارے سے مت گھبرائیں

کرنسی کا لین دین کرنے والے تاجر ہوں یا کوئی بھی بڑا بزنس مین کسی بھی انسان کو تجارتی دباؤاوربھاری بھرکم خسارے کاسامنا کرناپڑسکتا ہے،ایسی صورت میں بعض لوگ حدسے زیادہ پریشان وغمزدہ ہوجاتے ہیں۔ یادرکھیے کہ یہ تمام چیزیں منی چینجنگ ٹریڈکے کھیل کاایک حصہ ہیں۔اگر آپ کوایک مثالی بزنس مین بنناہےیا آپ کاروبار میں کامیابی چاہتے ہیں تواس قسم کے ما یوس کن جذبات پر قابو پانا ہو گا،تاکہ اس سے آپ کی تجارتی سرگرمیاں متاثرنہ ہوں۔

سنجیدگی اورمستقل مزاجی

کاروبار میں جہاں تخلیقی سوچ اہمیت رکھتی ہے وہیں قدرت مستقل مزاج اور محنتی انسان پر بھی ضرور مہربان ہوتی ہے۔ ہم میں اکثر لوگ محنت کرنے کے باوجود بھی اس لئے کامیاب نہیں ہوتے کیونکہ ان میں استقامت نہیں ہوتی۔ مستقل مزاج انسان دراصل اس یقین کا اظہار بھی کر رہا ہوتا ہے کہ قدرت اس کی محنت کو ضائع نہیں کر سکتی اور بہترین وقت میں شاندار انعام ضرور ملے گا۔ دوسری جانب اپنے کام میں سنجیدگی بھی خاصی اہمیت رکھتی ہے۔

ایسا شخص ڈھونڈئیے جو بہترین مشورے دے سکے

ڈیجیٹل اشاعت اور مارکیٹنگ کے مسائل کے حل فراہم کرنے والی کمپنی ریورا ڈیٹا سروسزکے بانی والکنس کا کہنا ہے کہ آپ کے پاس جتنے زیادہ مشورے ہوں گے،“ کاروبار کے آغاز میں آپ اتنے ہی زیادہ پر اعتماد ہوں گے،، کہیسٹون والکنس کہتے ہیں، ” کاروبار کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ ایسا گُرو ڈھونڈیئے جو آپ کو آپ کی منزل کی طرف لے جا سکے۔والکنس بتاتے ہیں کہ جب وہ اپنی کمپنی شروع کرنے کی تیاری کر رہے تھے، ان کے اکثر دوستوں کو سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ آج جب وہ پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو وہ سوچتے ہیں کہ اگر اُن کا کوئی گُرو ہوتا — یعنی کوئی ایسا شخص جو آپ کے بہترین مفاد میں مشورہ دے سکے — تو وہ مددگار ثابت ہوتا۔ 

تازہ ترین