• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پلاسٹک کو ٹھکانےلگانے کاحل تلاش کرلیا گیا

پلاسٹک کو ٹھکانےلگانے کاحل تلاش کرلیا گیا

امریکی اور برطانوی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایسا انزائم دریافت کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں کہ جو پلاسٹک کھاجاتے ہیں،اس کے بعد اب پلاسٹک سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کو قابو پانے میں مدد ملے گی ۔


برطانوی یونیورسٹی اور امریکی ادارے کی مشترکہ ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جاپان میں دریافت ہونے والے ایک بیکٹریم پر تحقیق کے دوران یہ بات دریافت کی کہ یہ بیکٹیریم ایک خاص قسم کے پلاسٹک کو بطور غذا استعمال کرتا ہے ۔

پلاسٹک کو ٹھکانےلگانے کاحل تلاش کرلیا گیا

اسی بیکٹریم سے نکلنے والے ایک انزائم پر تحقیق کے دوران اتفاقیہ طور پر یہ انکشاف ہوا کہ یہ پلاسٹک کو ختم کرنے میں اس سے بھی بہتر انداز میں کام کرتا ہے ۔

اس انزائم کو بڑے پیمانے پر استعمال کرکے ماحول پر پلاسٹک سے ہونے والے اثرات پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔

پلاسٹک کا کچرا ہمارے ماحول کو تباہ کرنے والا سب سے خطرناک عنصر ہے جس میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

دنیا بھر میں پلاسٹک سے پھیلنے والی آلودگی کی چند تصویری جھلکیاں


اب تک یہ سمندروں اور زمین کی سطح پر جمع ہو کر ہر شے کو ناقابل تلافی نقصانات پہنچا رہا تھا۔

ایک تحقیق کے مطابق یہ زمین پر پائی جانے والی مٹی کے اندر بھی موجود ہے۔

تازہ ترین