• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیس کی سماعت کے دوران فریقین کے وکلاء میں تلخ کلامی ،ایک وکیل پر تشدد

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) سینئر سول جج قدرت اللہ خان کی عدالت میں مقدمہ کی سماعت کے دوران فریقین کے وکلاء کے مابین تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد درخواست گزار کے وکیل کو مبینہ طور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تاہم فاضل جج نے اپنے چیمبر میں دونوں کے درمیان صلح کرا دی۔ درخواست گزار کے وکیل محمد عمران خان بلوچ ایڈووکیٹ نے جنگ کو بتایا کہ سینئر سول جج کی عدالت میں فیملی کیس کی سماعت کے دوران وکیل صفائی سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نوید ملک نے مجھے گالیاں اور دھمکیاں دیں جس پر فاضل جج اٹھ کرا پنے چیمبر چلے گئے، نوید ملک کے ہمراہ 10 جونیئر وکیل بھی تھے اور اپنی جان بچانے کے پیش نظر میں بھی جج صاحب کے چیمبر چلا گیا، کچھ دیر بعد وکیلوں نے مجھے کمرہ عدالت میں لا کر مارنا شروع کر دیا جس سے میں زخمی ہو گیا، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کی مداخلت کے بعد دونوں فریقین کو فاضل جج کے چیمبر لے جایا گیا جہاں فاضل جج قدرت اللہ خان نے فریقین میں صلح کرا دی۔ نوید ملک ایڈووکیٹ نے جنگ کے استفسار پر بتایا کہ میں عدالت میں دلائل دے رہا تھا اور درخواست گزار کا وکیل درمیان میں بول رہا تھا جس پر معمولی تلخ کلامی ہوئی تاہم فاضل جج کے کہنے پر وکیل عمران خان بلوچ نے معافی مانگی جسے معاف کر دیا۔
تازہ ترین